ایک مسلم خاتون نے پہلی بار جھارکھنڈ اسمبلی میں اپنی جگہ بنا ئی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 24 نومبر: جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں اس بار 12 خواتین امیدواروں نے آدھی آبادی کی آواز اٹھائی ہے۔ ہندوستانی سیاست کے بدلتے ہوئے منظر نامے میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے فلاحی اسکیمیں انتخابی جیت میں فیصلہ کن عنصر ثابت ہو رہی ہیں۔ جھارکھنڈ کے انتخابی نتائج نے ایک بار پھر اس رجحان کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ نمونہ نمایاں کرتا ہے کہ سیاسی نتائج کی تشکیل میں خواتین کا کردار اہم ہے۔اتنی بڑی تعداد میں اس سے قبل خواتین اسمبلی تک نہیں پہو نچی تھیں۔سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک مسلم خاتون بھی پہلی باراسمبلی میں اپنی جگہ بنانے میں کا میاب رہی ہے، حالانکہ ان کا تعلق سیاسی گھرانے سے ہے اور وہ جھارکھنڈ اسمبلی کے سابق اسپیکر اور سابق وزیر عالمگیر عالم کی اہلیہ ہیں ، لیکن ان کا سیاست سے کبھی کو ئی واسطہ کبھی نہیں رہا، ٹھیک اسی طرح جس طرح کلپنا سورین ریاست کے سب سے بڑے سیاسی گھرانے، یعنی شیبو سورین خاندان کی بہو اور وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی اہلیہ ہونے کے با وجود10 مہینے قبل یعنی ہیمنت سورین کو جیل بھیجے جانے تک بالکل ایک گھریلو خاتون تھیں اور اپنے دو نوں بیٹوں اور گھر کو سنبھالنے میں ہی مصروف رہتی تھیں۔ عالمگیر عالم کی اہلیہ نشاط عالم بھی ایک گھریلو خاتون تھیں۔ یہ اور بات ہے کہ کلپنا سورین کو جب سیاسی میدان میں کو دنا پڑا تو انہوں نے بے حد چھو ٹی سی مدت میں خود کو ایک کامیاب سیاستداں ثابت کرنے میں کو ئی کثر نہیں چھوڑی ، جھارکھنڈ ہی نہیں ملک بھر میں کلپنا سورین نے اپنی ایک بڑی شناخت قائم کر لی ہے۔نشاط عالم بھلے ہی کلپنا سورین جیسا کو ئی کا رنا مہ انجام نہیں دے پا ئی ہیں، تاہم حیرت انگیز طور پر انہوں نے اپنے شو ہر عالگیر عالم کی پا کوڑ سیٹ پر89 ہزار 590 ووٹوں کے بھاری فرق سےاپنے قریبی حریف این ڈی اے امیدواراظہر اسلام کو شکست دیدی۔نشاط عالم نے ایک لاکھ 55 ہزار827 ووٹ حا صل کئے ۔
جھارکھنڈ جیسی قبائلی اکثریتی ریاست میں خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ایک ہزار روپے جمع کرنے کی میاں سمان یوجنا کا اقدام اسمبلی انتخابات میں گیم چینجر ثابت ہوا۔ ‘میاں یوجنا، کی بدولت لوگوں نے جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اور ان کی اہلیہ کلپنا سورین کی جھولی ‘ایم ایل اے، سے بھردیا، جبکہ انڈیا الائنس کی آٹھ خواتین بھی جیت درج کرانے میں کامیاب رہیں۔ میاں یوجنا کو ہر گھر تک پہنچانے میں خواتین کے زیادہ ووٹوں والی زیادہ تر سیٹیں انڈیا الائنس کے کھاتے میں گئیں۔ جھارکھنڈ میں دیہی علاقوں کی خواتین سے میاں سمان یوجنا کے بارے میں کافی بحث سنی گئی۔ اس کے برعکس بیٹی، مٹی اور روٹی پر قبضہ کرنے کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایجنڈے پر کم بحث ہوئی۔اس الیکشن میں 12 خواتین نے آدھی آبادی کی آواز اٹھائی ہے۔ انڈیا الائنس کے بینر تلے جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) اور کانگریس کی آٹھ خواتین ایم ایل اے بننے میں کامیاب ہوئیں۔ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (بی جے پی) کے اہم حلقے کے ٹکٹ پر چار خواتین منتخب ہوئیں۔جے ایم ایم کے ٹکٹ پر گانڈے، جاما اور ایچا گڑھ میں خواتین سیاستدانوں نے بازی ماری اور گانڈے اسمبلی سیٹ سے کلپنا سورین مر مو نے جیت حاصل کی، جے ایم ایم کی امیدوار کلپنا مرمو سورین نے بی جے پی امیدوار منیا دیوی کو 17142 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ جے ایم ایم امیدوار کلپنا مرمو سورین کو 119372 ووٹ ملے، جبکہ بی جے پی امیدوار مونیا دیوی کو 102230 ووٹ ملے۔ کلپنا مرمو سورین نے دوسری بار یہ سیٹ جیتی ہے۔ وہ پہلی بار ضمنی الیکشن جیت کر اسمبلی میں پہنچیں تھیں۔