یہ غریبوں اور چند ارب پتیوں کے درمیان ہونے والاانتخاب ہے:ممبئی میں بولے راہل گاندھی
ممبئی، 18 نومبر (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی پر سیدھا نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ وہ مہاراشٹر کے پروجیکٹوں کو دوسری ریاستوں میں بھیج رہے ہیں اور ممبئی کی زمین اپنے قریبی صنعتکار کو بیچنا چاہتے ہیں لیکن ان کی خواہش پوری نہیں ہونے دی جائے گی۔یہاں ایک پریس کانفرنس میں مسٹر گاندھی نے مسٹر مودی کے نعرے ’’ایک ہیں تو سیف ہین‘‘ کے نعرے پر سوال کیا کہ ’ایک کون ہے، سیف کون ہے اور سیف کس کا ہے۔ جواب ہے – نریندر مودی ہے، اڈانی ہے، امیت شاہ ہے اور سیف اڈانی ہے، اس میں نقصان مہاراشٹر کے لوگوں اور دھاراوی کے لوگوں کا ہے۔ دھاراوی کی زمین وہاں رہنے والوں کی ہے۔ وہ برسوں سے وہاں رہ رہے ہیں۔ دھاراوی کو تبدیل کرنے میں بہت سے مسائل ہیں۔ مینگروو کی زمین چھینی جا رہی ہے۔ تمام اصول ایک شخص کے لیے تبدیل کر دیے گئے۔انہوں نے کہاکہ “ملک کی بندرگاہیں، ہوائی اڈے، دفاعی صنعت، دھاراوی، سب کچھ ایسے شخص کے حوالے کیا جا رہا ہے جس کا وزیراعظم سے پرانا تعلق ہے۔ اڈانی یہ کام اکیلے نہیں کر سکتے۔ وہ وزیر اعظم کی مدد لیے بغیر لوگوں سے دھاراوی کی زمین نہیں چھین سکتے۔ مہاراشٹر کے لوگوں کو دولت ملے گی یا ایک شخص کے پاس جائے گی؟یہ انتخابات کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ دھاراوی کی ترقی وہاں رہنے والوں کے مفاد میں ہوگی۔ آج دھاراوی کے لوگوں کے مفاد کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور اڈانی کے مفاد کو پورا تعاون دیا جا رہا ہے یہ صرف دھاراوی کی بات نہیں ہے۔ اس کے علاوہ مینگروو زمین اور سیلاب کا مسئلہ بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ دھاراوی اور مہاراشٹر کے لوگوں کو فائدہ ہو۔ جو بھی ہوگا، وہ دھاراوی کے لوگوں سے پوچھ کر اور ان کے تعاون سے ہوگا، یہ صرف ایک شخص کے لیے اصولوں کو توڑنے سے نہیں ہوگا، یہ غریبوں اور چند ارب پتیوں کے درمیان ہونے والا انتخاب ہے۔ ارب پتی ممبئی میں زمین حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ایک ارب پتی کو تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے دینے کی تیاری ہے۔ کانگریس پارٹی کی سوچ مہاراشٹر کے کسانوں، غریبوں اور بے روزگاروں کی مدد کرنا ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری ریاست کے اہم مسائل ہیں۔مہاراشٹر کے عوام سے کئے گئے وعدے کے بارے میں کانگریس لیڈر نے کہاکہ “خواتین کو ہر ماہ 3000 روپے دیئے جائیں گے اور انہیں بسوں میں مفت سفر کی سہولت دی جائے گی۔ کسانوں کے 3 لاکھ روپے تک کے قرضے معاف کیے جائیں گے، سویا بین کو 7000 روپے فی کوئنٹل دیا جائے گا اور پیاز کے کسانوں کے لیے ایک مناسب قیمت کمیٹی اور کپاس کے لیے منصفانہ ایم ایس پی ہوگی۔ مہاراشٹر میں ذات پات کی مردم شماری کے ساتھ ساتھ 25 لاکھ روپے تک کا ہیلتھ انشورنس، بے روزگاروں کو ماہانہ 4000 روپے کی امداد اور 2.5 لاکھ سرکاری نوکریاں فراہم کی جائیں گی۔