وزیراعلیٰ کو وزیراعظم کی سیکیورٹی کا حوالہ دے کر ڈیڑھ گھنٹے کیلئے روکا گیا، یہ سازش ہے: جے ایم ایم
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 5 نومبر:۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے قومی جنرل سکریٹری سپریو بھٹاچاریہ نے کہا کہ ہم نے صدر کو 4 تاریخ کو ایک خط دیا ہے۔ خط بہت سنجیدہ ہے۔ سب جانتے ہیں کہ چائباسا کا علاقہ جنگلات سے گھرا ہوا ہے۔ نکسل تحریکیں وہیں سے جنم لیتی ہیں۔ وہاں موبائل ٹاور تک نہیں ہے۔ ایسے میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو اس جگہ پر ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ روکنا اور اے ٹی سی کی طرف سے کوئی نوٹس نہیں لیا جانا ظاہر کرتا ہے کہ یہ ایک بڑی واردات کو انجام دینے کی سازش ہے۔ سپریو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو وزیر اعظم کی سیکورٹی کا حوالہ دے کر روکا جا رہا ہے۔ اس سے متعلق ایک خط صدر دروپدی مرمو کو لکھا گیا ہے۔
کمیشن کو بتایا تھا کہ ریاست میں 15 نومبر تک تہوار ہیں
سپریو منگل کو ہرمو میں پارٹی دفتر میں صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان بنٹی اور ببلی کا تعلق ہے۔ ہم نے یہاں چیف الیکٹورل آفیسر کے ساتھ میٹنگ کی۔ بتایا گیا کہ ریاست میں 15 نومبر تک تہوار ہیں، پھر بھی 13 تاریخ کو انتخابات ہو رہے ہیں۔ اتر پردیش میں جہاں 13 نومبر کو انتخابات ہوئے تھے، وہیں 15 نومبر کو کارتک پورنیما کا تہوار ہے، اس لیے انتخابات کی تاریخ بڑھا کر 20 نومبر کر دی گئی ہے۔
سیاست میں مذہب کی آمیزش کریں گے تو یہی حشر ہوگا
سپریو نے کہا کہ جھارکھنڈ میں بھی تہواروں کی وجہ سے 15 نومبر کے بعد انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن کمیشن نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔ یہاں 13 نومبر کو انتخابات ہو رہے ہیں۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی کی جھارکھنڈ آمد کے بارے میں کہا۔ یوگی نے یہاں کہا کہ ایودھیا میں رام مندر بن چکا ہے۔ میں وہیں سے آیا ہوں۔ سپریو نے طنز کیا کہ ایودھیا میں کس کی گھنٹی بجی ہے بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے۔ یہ شری رام کا انصاف ہے۔ سیاست میں مذہب کی آمیزش کریں گے تو یہی حشر ہوگا۔