بی ایس پی نے حسین آباد کا نام تبدیل کر لوگوں کو بانٹنے کی سیاست کا الزام لگایا
جدید بھارت نیوز سروس
پلاموں، یکم نومبر:۔ اسمبلی انتخابات کے لیے حسین آباد سے کملیش کمار سنگھ کے نامزدگی پروگرام میں آسام کے وزیر اعلیٰ اور جھارکھنڈ کے الیکشن کے شریک انچارج ہمنتا بسوا سرما نے حسین آباد میٹنگ میں کہا تھا کہ انہوں نے حسین آباد ضلع کے نام پر تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر حسین آباد ضلع بنتا ہے تو حسین آباد کا نام بدل کر کسی بڑے آدمی کے نام پر رکھا جائے گا۔ اس بیان کے تعلق سے بی ایس پی امیدوار کشواہا شیوپوجن مہتا نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ میدنی نگر کی عدالت میں شکایت درج کرائی ہے کہ کملیش کمار سنگھ کی نامزدگی کے بعد کرپوری میدان میں منعقدہ میٹنگ میں ہمنتا بسوا سرما نے فرقہ وارانہ انماد پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ انتظامیہ سے بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کشواہا شیوپوجن مہتا نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ آسام کے سی ایم نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ اگر ضلع بنتا ہے تو کسی اور نام سے بنے گا لیکن نام حسین آباد نہیں ہوگا۔ اس کا نام ضرور بدلا جائے گا۔ بی ایس پی امیدوار کشواہا نے کہا ہے کہ حسین آباد کے لوگ آپسی ہم آہنگی سے رہتے ہیں، یہاں کے لوگوں میں کسی فرقہ کے تئیں کوئی نفرت یا تلخی نہیں ہے۔ فرقہ وارانہ انتشار پیدا کرنے کے لیے اس طرح کے بیانات دینے سے یہاں کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے متعلقہ سیکشن کے تحت ہیمنتا بسوا سرما کا نوٹس لینے کی درخواست کی ہے۔