اسرائیلی فوج نےبیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے الضاحیہ کے کئی علاقوں کو نشانہ بنایا
تل ابیب، یکم نومبر (یواین آئی) اسرائیل نے جمعرات کی شب سے لے کر جمعہ کو علی الصباح تک بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے الضاحیہ پر فضائی حملے کیے۔ العربیہ کی نامہ نگار کے مطابق یہ کارروائی 6 روز کی خاموشی کے بعد سامنے آئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے الضاحیہ کے کئی علاقوں کو نشانہ بنایا، اس سے نصف گھنٹہ پہلے آبادی کو علاقہ خالی کرنے کے انتاباہات جاری کیے گئے تھے۔لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں نشانہ بنائے گئے علاقوں میں بڑی تباہی ہوئی جہاں درجنوں عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔حالیہ ہفتوں میں اسرائیلی فوج نے باقاعدگی کے ساتھ بیروت کے جنوب پر حملے کیے ہیں۔ اسی طرح بیروت کے اندر اور لبنان کے تمام علاقوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ گذشتہ ماہ 23 ستمبر کے بعد سے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں لبنان میں 1829 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ یہ وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ہے تاہم اموات کی حقیقی تعداد غالبا اس سے کہیں زیادہ ہے۔اسرائیل کی طرف سے انتباہات کے بعد بیروت کے ہوائی اڈے کے اطراف اور الضاحیہ میں الغبیری کے علاقے سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی دیکھی گئی۔اسرائیلی طیاروں نے لبنان کے مشرق میں بعلبک شہر کے اطراف اور اس کے نزدیک ایک گاؤں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا۔اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان افیخائی ادرعی کے مطابق جن علاقوں کو حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے وہاں حزب اللہ کا بنیادی ڈھانچہ، مفادات، تنصیبات اور لڑائی کے وسائل واقع ہیں۔اس سے قبل جمعرات کے روز جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملوں میں 6 طبی کارکنان ہلاک ہو گئے جن کا تعلق حزب اللہ اور امل موومنٹ سے تھا۔ اس طرح 8 اکتوبر 2023 سے اب تک لبنان میں مرنے والے طبی کارکنان کی تعداد 178 ہو گئی ہے۔اسرائیلی فوج کے اعلان کے مطابق جمعرات کے روز لبنان اور غزہ کی پٹی میں تقریبا 150 اہداف پر فضائی حملے کیے گئے۔ادھر لبنانی حکومت کے سربراہ نجیب میقاتی نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان میں آبادی کو علاقہ خالی کرنے کے انتباہات اسرائیل کی جانب سے مرتکب “اضافی جنگی جرم” شمار ہوتے ہیں۔