پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے فلسطینیوں کے حق میں نہ بولنے والے اپنے ساتھیوں اور دوستوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کی خاموشی شرمناک ہے جو دوسروں کو صرف نقصان پہنچا رہی ہے۔
عامر خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر متعدد تفصیلی پوسٹس کیں۔
انہوں نے لکھا کہ ’پورے کریئر میں میرا مقصد چیمپیئن بننا اور اپنی شہرت اور اثر و رسوخ کے ذریعے دنیا میں مثبت تبدیلی لانا تھا، میں اپنی رائے ظاہر کرنے اور اظہار خیال کرنے کے لیے کبھی نہیں گھبرایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’حال ہی میں جب یوکرین پر روس نے حملہ کیا تو میں ذاتی طور پر یوکرینی مہاجرین کی مدد کے لیے پولینڈ گیا جو جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو گئے تھے، بہت سے لوگوں نے ان خوفناک واقعات کے بارے میں بات کی ہے، لیکن جیسا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ فلسطین میں کیا ہو رہا ہے، میں نے محسوس کیا کہ میرے بہت سے ساتھی اور دوست خاموش ہیں، کیوں؟‘
انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ کچھ لوگ کھل کر فلسطین کی حمایت کا اظہار کرنے سے ڈرتے ہیں۔
پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے کہا کہ فلسطینیوں کی زندگی اہم ہے، دنیا یاد رکھے گی کہ کس نے ان کے حق میں بات کی اور کس نے نہیں کی اور خدا یاد رکھے گا کہ کون خاموش رہا جب بے گناہ مسلمانوں کے ساتھ ظلم ہو رہا تھا۔
ایک اور پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ’غیر جانبدارنہ بیان دینا کافی نہیں ہے، اس کا کوئی فائدہ نہیں، قبضہ کرنے والوں کو مظلوموں سے الگ رکھیں، یہاں کی اموات کی سیاسی نوعیت کو تسلیم کریں، کیونکہ ہر نقصان سیاست سے جڑا ہے۔‘
باکسر نے لکھا کہ جو لوگ عرب اور مسلم ثقافت کے عناصر کو اپنے کریئر کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کرتے ہیں، آپ کی خاموشی شرمناک ہے، آپ کی خاموشی ایک ’دہشت گردی‘ ہے جو دوسروں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
عامر خان نے کہا کہ بہت سی بااثر شخصیات اور رول ماڈلز کو اس معاملے میں خاموش دیکھ کر اور اپنی پوسٹس کو ڈیلیٹ کرتے ہوئے دیکھ کر مایوسی ہوتی ہے، آپ کو کس کا خوف ہے؟ پاؤنڈز یا ڈالرز کا یا دوست کھو جانے کا خوف ہے؟