ادارے شرعیہ اور مدرسہ سراج الاسلام مدھو پور کے اراکین نے نرسنہا نند کے خلاف حضور محمد کے خلاف قابل اعتراض تقریر کرنے پر سب ڈویژنل آفیسر کو میمورنڈم پیش کیا

مدھو پور 9 اکتوبر: ادارے سرعیہ اور مدرسہ سراج الاسلام مدھو پور کے ذریعہ نے آج مدھوپور سب ڈویژنل افسر کے سامنے بی جے پی لیڈر یتی نرسنہا نند سرسوتی کی طرف سے پیارے بنی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف دی گئی مسلسل قابل اعتراض تقریر کے وجہ سے ، مسلم سماج کے زیراہتمام، یٹی نرسمہانند کے خلاف کارروائی کے حوالے سے ایک میمورنڈم پیش کی گئی!اپنے میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ نرسمہا نند جان بوجھ کر اپنی اشتعال انگیز تقریروں کے ذریعے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے مسلم کمیونٹی کے لوگ خوفزدہ ہیں۔ ہم امت مسلمہ کے لوگ ملک میں امن شانتی کی فضا چاہتے ہیں! لیکن کچھ سالوں سے بی جے پی لیڈر نرسنہا نند سرسوتی ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف قابل اعتراض بیانات دے کر ہم تمام مسلم کمیونٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں! اس لیے ہم انڈین پینل کوڈ آئی پی سی کی دفعہ 25 کے تحت اس سیکشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔153(A) مذہبی گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا 295 مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا قابل سزا جرم ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر نرسنہا نند سرسوتی کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے اور اسے گرفتار کیا جائے، جو ایک برادری کے خلاف قابل اعتراض الفاظ استعمال کرکے ہمارے جذبات کو مسلسل ٹھیس پہنچا رہا ہے اور ملک کے امن، برادرانہ اتحاد کو خراب کرکے ہندو دہشت گردی کو بڑھاوا دے رھے ہیں جس سے ملک کے امن اور بھائی چارے کو خراب کرنا چاہتے ہیں! اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے لوگوں کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے۔*موقع پر محمد یاسین فیضی دارالقضاادارے سرعیہ مدھوپور، محمد مبشیرالااسلام نوری، محمد پرویز عالم مصباحی،فیاض قیصر ،ابو طالب انصاری، غلام مصطفیٰ قادری، محمد اجمل نوری، محمد صدام حسین، محمد خورشید انصاری، رسول انصاری، تنویر شیخ کہ مدرسہ سراج الحق۔ کے کثیر تعداد میں ممبران اسلام موجود تھے۔
