تو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اعتراض نہیں کیا جا سکتا: ہائی کورٹ
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، یکم اکتوبر:۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا ہے کہ اگر کسی ملازم کی ملازمت کے دوران اس کی تقرری پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا ہے تو اس کی ریٹائرمنٹ کے بعد اعتراض نہیں اٹھایا جا سکتا۔ دراصل، پھول چند ٹھاکر کو 1 اگست 1975 کو ایس پی مقرر کیا گیا تھا۔ کالج دمکا کی گورننگ باڈی کی طرف سے ٹائپسٹ کے طور پر تقرر کیا گیا۔ انہوں نے 31 دسمبر 2006 کو ریٹائر ہونے سے پہلے 31 سال تک کالج میں مسلسل کام کیا۔ اپنی سروس کے دوران انہیں کالج کی تجویز کے ذریعے لائبریری اسسٹنٹ کے عہدے پر ایڈجسٹ کیا گیا، کیونکہ ٹائپسٹ کے لیے کوئی منظور شدہ عہدہ نہیں تھا۔ ملازم کی تنخواہ ابتدائی طور پر 1 اپریل 1981 سے فورتھ پے ریویژن کے مطابق طے کی گئی تھی اور وہ اپنی ریٹائرمنٹ تک اسی پے اسکیل کی بنیاد پر اپنی تنخواہ وصول کرتا رہا۔ جس کے بعد جھارکھنڈ حکومت نے 5ویں اور 6ویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات کے مطابق حلقہ کالجوں میں تدریسی اور غیر تدریسی عملے کے تنخواہوں کے پیمانے پر نظر ثانی کی ہے۔ جو بالترتیب یکم جنوری 1996 اور 1 جنوری 2006 سے نافذ العمل ہیں۔ کالج کی جانب سے ان ادوار کیلئے ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کی سفارش کی گئی تھی اور اسے منظوری کیلئے محکمہ ہائر ایجوکیشن کو بھیج دیا گیا تھا۔
سفارش کے باوجود محکمہ ہائر ایجوکیشن نے منظور شدہ تنخواہ کے تعین کے چارٹ میں ملازم کا نام شامل نہیں کیا۔ نتیجتاً، 5ویں اور 6ویں پے کمیشن کے مطابق ملازم کی تنخواہ اور پنشن پر نظر ثانی نہیں کی گئی اور وہ پرانے چوتھے پے کمیشن سکیل کی بنیاد پر پنشن وصول کرتا رہا۔ جس کے بعد ملازم نے پہلے W.P.(S) نمبر 1786/2015 جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں دائر کیا اور اپنے تنخواہ کے تعین کے دعوے پر فیصلہ طلب کیا۔ ملازم نے دلیل دی کہ ریاست کو ان کی تقرری پر سوال نہیں اٹھانا چاہیے تھا، خاص طور پر ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد۔ ملازم نے دلیل دی کہ وہ 5ویں اور 6ویں پے کمیشن کے فوائد کا حقدار ہے، جو یکم جنوری 1996 اور یکم جنوری 2006 سے بالترتیب حلقہ کالجوں میں غیر تدریسی عملے پر لاگو تھے۔ دوسری جانب مدعا علیہ ریاست کی جانب سے دلیل دی گئی کہ ملازم کی ابتدائی تقرری ایس پی نے دمکا کالج کی گورننگ باڈی کی طرف سے بطور ٹائپسٹ کی تھی۔ لیکن ٹائپسٹ کا عہدہ ریاستی حکومت نے کبھی منظور نہیں کیا۔ ایسے میں ملازم کی تقرری کو ریگولر نہیں کیا جا سکتا۔ تمام فریقین کو سننے کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ ملازم کی ریٹائرمنٹ کے بعد (13 سال کی ریٹائرمنٹ کے بعد) کوئی اعتراض اٹھانا غیر منصفانہ اور قانونی طور پر ناقابل قبول ہے۔