National

’من کی بات ‘کے 10 سال مکمل

32views

’من کی بات ‘ ریڈیو پروگرام کے سننے والے ہی پیش کرنے والے ہیں: وزیر اعظم

نئی دہلی، 29 ستمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ کے 10 سال مکمل ہونے پر کہا کہ سننے والے ہی اس پروگرام کے پیش کرنے والے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سینکڑوں خطوط اور تجاویز پر عوام سے اظہار تشکر کیا۔ ‘من کی بات’ کے 113ویں ایپی سوڈ میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا سفر 10 سال مکمل کر رہا ہے۔ یہ پروگرام 3 اکتوبر کو وجئے دشمی کے دن ہوا تھا۔ اس سال، 3 اکتوبر کو، جب ‘من کی بات’ کو 10 سال مکمل ہوں گے، یہ نوراتری کا پہلا دن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نے بھی پروگرام میں اٹھائے گئے مسائل پر مہم چلائی ہے۔ اس کے لیے وہ ریڈیو، ٹیلی ویڑن، یوٹیوب اور پرنٹ میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پروگرام کے دوران انہیں معلوم ہوا کہ ملک میں کتنے باصلاحیت لوگ ہیں جنہوں نے اپنی زندگی بے لوث خدمت کے لیے وقف کر رکھی ہے۔ صفائی مہم کے 10 سال مکمل ہو گئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2 اکتوبر کو سوچھ بھارت مشن کے 10 سال مکمل ہو رہے ہیں۔ یہ ان لوگوں کو مبارکباد دینے کا موقع ہے جنہوں نے ہندوستانی تاریخ کی اس بڑی عوامی تحریک میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ یہ مہاتما گاندھی کو ایک حقیقی خراج عقیدت ہے، جو زندگی بھر اس مقصد کے لیے وقف رہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صفائی اس وقت تک کام کرنا ہے جب تک یہ ہماری فطرت نہ بن جائے۔ ملک بھر میں جاری صفائی مہم کے دوران کی گئی قابل ستائش کوششوں پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے اپنے پروگرام میں اترکاشی، اتراکھنڈ کے سرحدی گاؤں جھالا کے نوجوانوں کی کوششوں کی مثال دی۔ انہوں نے پڈوچیری کے ساحلوں پر چلائی گئی زبردست صفائی مہم کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کیرالہ کے کوزی کوڈ میں 74 سالہ سبرامنیم کی مثال دی جنہوں نے 23 ہزار سے زیادہ کرسیوں کی مرمت کرکے دوبارہ استعمال اور ری سائیکل کے چیمپئن کا خطاب حاصل کیا۔ میک ان انڈیا کو 10 سال مکمل ‘میک ان انڈیا’ کے 10 سال مکمل ہونے پر وزیر اعظم نے کہا کہ بڑی صنعتوں سے لے کر چھوٹے دکانداروں تک سبھی نے اس مہم کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ اب ہمیں دو موضوعات پر توجہ مرکوز کرنی ہے – ایک، عالمی سطح کا معیار اور دوسرا، مقامی مصنوعات کے لیے ترجیح یعنی ‘لوکل فار ووکل۔’ انہوں نے ایک بار پھر لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس مہم میں شامل ہوں اور ایسی مصنوعات خریدیں جو کسی ہندوستانی کاریگر نے بنائی ہوں۔ وہ خوش ہے کہ غریب متوسط ??طبقہ اس سے وابستہ ہے۔ آج ملک پیداوار کا پاور ہاؤس بن چکا ہے۔ آٹوموبائل، ٹیکسٹائل، ایوی ایشن، الیکٹرانکس، دفاع اور ہر شعبے میں ہندوستان کی برآمدات بڑھ رہی ہیں۔ ملک میں ایف ڈی آئی میں مسلسل اضافہ ‘میک ان انڈیا’ کی کامیابی کی داستان بھی گا رہا ہے۔ پانی کے تحفظ کی کوششیں: اپنے پچھلے پروگراموں کی طرح اس بار بھی وزیر اعظم نے ملک بھر میں پانی کے تحفظ کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔ مثال کے طور پر، انہوں نے اتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں کی جا رہی کچھ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جھانسی میں کچھ خواتین کی کوششوں سے غوراری ندی کو نئی زندگی ملی ہے۔ ان خواتین نے بوریوں میں ریت بھر کر چیک ڈیم تیار کیے، بارش کے پانی کو ضائع ہونے سے روکا اور دریا کو دوبارہ پانی سے بھر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ مدھیہ پردیش کے ڈنڈوری کے رائے پورہ گاؤں میں ایک بڑے تالاب کی تعمیر کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ ‘شاردا لائیولی ہوڈ سیلف ہیلپ گروپ’ سے وابستہ خواتین کو مچھلی کی کھیتی کا نیا کاروبار مل گیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے چھتر پور میں بھی خواتین کی قابل ستائش کوششوں سے کھومپ گاؤں کا بڑا تالاب دوبارہ زندہ ہو گیا ہے۔ اس میں ‘ہری بگیہ سیلف ہیلپ گروپ’ کی خواتین نے تالاب سے بڑی مقدار میں گاد نکالا ہے۔ امریکی دورے کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اپنے امریکی دورے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس ملک نے ہندوستان کو 300 قدیم نوادرات واپس کرنے کا کام کیا ہے جو ہندوستان سے چوری یا سمگل کیے گئے تھے۔ سنتھالی زبان کا ڈیجیٹلائزیشن: وزیر اعظم نے ایک بار پھر ملک کے لسانی تنوع کو اپنی میراث قرار دیا اور اس تناظر میں سنتھالی زبان کو ڈیجیٹل کرنے کی کوششوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ سنتھالی کئی ریاستوں میں سنتھال قبیلے کے لوگ بولتے ہیں۔ یہ بنگلہ دیش، نیپال اور بھوٹان میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ اوڈیشہ کے میور بھنج میں رہنے والے رامجیت توڈو نے ایک مہم شروع کی جس نے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم بنایا جہاں سنتھالی زبان سے متعلق لٹریچر سنتھالی زبان میں پڑھا اور لکھا جا سکتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ انھوں نے اپنے کچھ ساتھیوں کی مدد سے ‘اول چکی’ میں ٹائپ کرنے کی تکنیک تیار کی۔ آج ان کی کوششوں سے سنتھالی زبان میں لکھے گئے مضامین لاکھوں لوگوں تک پہنچ رہے ہیں۔ ‘ماں کے نام میں ایک درخت’ مہم پروگرام میں، وزیر اعظم نے ‘ماں کے نام میں ایک درخت’ مہم میں عوام کی پرجوش شرکت پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے این راج شیکھر نے 4 سال قبل روزانہ ایک درخت لگانے کی مہم شروع کی تھی اور انہوں نے حادثے کا شکار ہونے کے بعد بھی اس مہم کو جاری رکھا اور اب تک وہ 1500 سے زائد پودے لگا چکے ہیں۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.