Jharkhand

جے ایس ایس سی ۔سی جی ایل امتحان میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلئے سکریٹری کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی تشکیل ؛ ایک ہفتہ میں رپورٹ دےگی

114views

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 27 ستمبر:۔ جھارکھنڈ اسٹیٹ سروس کمیشن (جے ایس ایس سی) نے جھارکھنڈ اسٹیٹ سروس کمیشن (جے ایس ایس سی) کے ذریعہ منعقدہ کامن گریجویٹ لیول امتحان (سی جی ایل) میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جے ایس اے سی نے جمعہ (27 ستمبر) کو حکم جاری کیا۔
جے ایس ایس سی سکریٹری کمیٹی کی صدارت کریں گے
جے ایس ایس سی کے اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سدھیر کمار گپتا کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی امتحان میں مبینہ بے ضابطگیوں کی شکایات کی جانچ کرے گی۔ کمیٹی کی سربراہی سدھیر کمار گپتا کریں گے۔ کمیٹی میں دو ممبران بنائے گئے ہیں۔ کمیشن کی جوائنٹ سکریٹری مدھومیتا کماری اور ڈپٹی سکریٹری کم کنٹرولر امتحانات اروند کمار لال کو کمیٹی کا رکن بنایا گیا ہے۔
کمیٹی ایک ہفتے میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی
جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن (جے ایس اے سی) نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ ٹیم جے ایس ایس سی سی جی ایل 2023 امتحان میں بے ضابطگیوں کی شکایات کی جانچ کرے گی اور ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ طلبہ تنظیموں اور جھارکھنڈ کی اہم اپوزیشن پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے امتحان میں بے ضابطگیوں کی شکایت کی تھی۔ جھارکھنڈ کے لیڈر آف اپوزیشن امر بوری نے نوکری بیچنے کا الزام لگایا تھا۔
جے ایس ایس سی نے گورنر کے حکم کے بعد تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی
تاہم جے ایس ایس سی سی جی ایل 2023 کے امتحان میں بے ضابطگیوں کی شکایات کو جے ایس ایس سی کے صدر پرشانت کمار نے ایک پریس کانفرنس میں مسترد کر دیا۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر امتحان میں بے ضابطگیوں کے ثبوت ملے تو امتحان منسوخ کر دیا جائے گا۔ اس سے قبل شکایات کی بنیاد پر گورنر سنتوش کمار گنگوار نے حکومت سے کہا تھا کہ جے ایس ایس سی کی ساکھ کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔ اس لیے جے ایس ایس سی سی جی ایل امتحان میں بے ضابطگیوں کی شکایات کی جانچ ہونی چاہیے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.