سرفراز احمد نےوقف بورڈ کو مضبوط کرنے کا عہد کیا
جدید بھارت نیوز سروس
گریڈیہہ 27 ستمبر:طویل عرصے کے بعد سنی وقف بورڈ کے انتخابات مکمل ہوئے جس میں راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سرفراز احمد اپنے حریف ابرار احمد کو شکست دے کر وقف بورڈ کے چیئرمین منتخب کئے گئے۔ ڈاکٹرسر فراز احمد چیئرمین بننے کے بعد پہلی بارجمعہ کو گریڈیہہ آئے، اس موقع پر لوگوں نے انہیں مبارکباد دی۔اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہو ئے ڈاکٹر سر فراز احمد نے کہا کہ قانونی اختیارات جو بورڈ کو ملنے چاہئیں وہ ابھی تک نہیں ملے ہیں لیکن ہیمنت سورین حکومت نے وقف بورڈ کیلئے جلد ہی باقاعدہ سی ای او کا عہدہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وقف بورڈ میں رجسٹرڈ 152 وقف جائیدادوں سے متعلق تمام دستاویزات جو ابھی تک بہار وقف بورڈ سے موصول نہیں ہوئے ہیں، حاصل کیے جائیں گے۔وقف املاک کے سروے اور ڈیجیٹلائزیشن سے وقف بورڈ کو مضبوط کیا جائے گا۔انہو ں نے کہا کہ وقف املاک جو تجاوزات کی زد میں ہے، اسے آزاد کرایا جائے گا اور اسے سماجی مفاد میں استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گریڈیہہ میں بہت سی وقف جائیدادیں ہیں جنہیں جلد ہی معاشرے کی فلاح و بہبود کیلئے مضبوط کیا جائے گا اور اسے ایک مال کے طور پر تیار کیا جائے گا اور اس سے ہونے والی آمدنی کو ریاست کا نمونہ بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وقف پرا پرٹی غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ریاست بھر میں وقف املاک کو عام غریبوں کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی وقف بورڈ وقف کے تحت IS، انجینئرنگ، NEET جیسی تیاریوں کے لیے کام کرے گا تاکہ غریبوں کے ساتھ ساتھ طلباء بھی وقف سے مستفید ہو سکیں۔ یہاں وقف بورڈ کے چیئرمین بننے کے بعد پہلی بار گریڈیہہ پہنچے ڈاکٹر احمد کا ضلع میں کئی مقامات پر استقبال کیا گیا۔ مکھیا صابر عالم، شیف علی گڈو، بابو بھائی، مکھیا ممتاز انصاری، مہتاب انصاری، محمد نظام، سبن خان، محمد فخرالدین عامر علی اور بہت سے دوسرے لوگ استقبالیہ فہرست میں شامل تھے۔