حکومت جھارکھنڈ نے وزارت خزانہ کوخط لکھ کر اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، :۔ جھارکھنڈ کے تقریباً 61 ہزار کسان کریڈٹ کارڈ (KCC) ہولڈر کسانوں کا پتہ نہیں لگایا جا سکا ہے۔ قرض معافی کے لیے کسانوں کی تلاش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے۔ معلوم ہو کہ، جھارکھنڈ حکومت نے کسانوں کا 50 ہزار روپے کا قرض معاف کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد محکمہ زراعت، مویشی پروری اور کو آپریٹیو نے اسٹیٹ لیول بینکرس کمیٹی سے مقروض کسانوں کی فہرست طلب کی۔ بینکوں نے 30 جون 2024 تک 61 ہزار قرض دار کسانوں کی مکمل تفصیلات نہیں دی ہیں۔ اب بینکوں نے ان کسانوں کو ٹریس لیس (لاپتہ ) کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔ ریاستی حکومت نے اسے سنجیدگی سے لیا ہے اور حکومت ہند کی وزارت خزانہ کو ایک خط لکھ کر اس معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی درخواست کی ہے۔
9لاکھ کسانوں کو مقروض قرار دیا گیا
جھارکھنڈ حکومت نے 31 مارچ 2020 تک مقروض کسانوں کے قرض معاف کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ فی الحال، بینکوں نے کہا کہ کے سی سی کے پاس 50 ہزار روپے تک کے قرضے رکھنے والے کسانوں کی تعداد تقریباً 9لاکھ ہے۔ 14 دسمبر 2022 کو بینکوں نے بتایا کہ صرف 8,03,679 لاکھ کسان ہی قرض دار ہیں۔ ریاستی حکومت نے بینکوں سے ڈیجیٹل دستخط والے تمام کسانوں کی تفصیلات طلب کیں۔ اس میں بینکوں نے محکمہ زراعت کو صرف 653602 کسانوں کا ڈیٹا فراہم کیا۔ ریاستی حکومت نے اپنا EKYCکروانے کو کہا۔ اس میں صرف 471232 کسانوں نے EKYCکروایا۔
519494 کسان قرض معافی کے لیے اہل پائے گئے
48262 کسانوں نے آف لائن درخواست دی تھی۔ مجموعی طور پر صرف 519494 کسان ہی فارم قرض معافی کے اہل پائے گئے۔ بینکوں نے کہا کہ مختلف تکنیکی وجوہات کی بنا پر 72882 کی درخواستیں منسوخ کی گئی ہیں۔ مکمل حساب کتاب کرنے کے بعد بھی بینک 61226 کسانوں کا ڈیٹا فراہم نہیں کر سکے۔ اس میں صرف ایک بینک میں 50 ہزار سے زیادہ کسان ہیں۔ ان کسانوں کو کروڑوں روپے کے کے سی سی قرضے دیئے گئے ہیں۔