Jharkhand

’آندولن کاریوں‘کے جھارکھنڈ بند کا ملا جلا اثر

18views

بوکارو، گملا اور پلاموں میں سڑک جام، بیشتر اضلاع میں بند بے اثر

رانچی:۔ جھارکھنڈ اندولنکاری سنگھرش مورچہ نے بدھ کو جھارکھنڈ بند کی کال دی تھی۔ جس کا ملا جلا اثر دیکھا گیا ہے۔ کئی اضلاع میں اس کا کوئی اثر نہیں دیکھا گیا جبکہ بعض مقامات پر اس کا ہلکا اثر دیکھا گیا۔ بوکارو ، گملااور پلاموں کے کئی علاقوں میں سڑکیں جام کر دی گئیں۔ جس کی وجہ سے راہگیروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ گاڑیوں کی آمدورفت کافی دیر تک ٹرافک ٹھپ ہو کر رہ گئی۔
بوکارو اور گملا کے کئی علاقوں میں سڑک جام
مشتعل افراد نے چاس جودھاڈیہ موڑ اور بوکارو کے جیناموڈ فور لین سمیت کئی مقامات پر سڑک بلاک کردی۔ صبح 6 بجے سے وہ سڑکوں پر جا کر بیٹھ گئے۔ اس کے ساتھ ہی گملا کے جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ کی سرحد پر واقع ماجھاٹولی گاؤں اور پالکوٹ، بسیا، اور بھرنو قومی شاہراہ کو دوپہر ایک بجے تک بلاک کر دیا گیا۔ تمام مشتعل افراد صبح اپنے روایتی ہتھیاروں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئے۔ جبکہ کھونٹی میں اس کا اثر زیادہ نہیں دیکھا گیا۔ تمام دکانیں معمول کے مطابق کھلی رہیں۔ گاڑیوں کی آمدورفت بھی عام دنوں کی طرح رہی۔
بوکارو میں بند کا کیسا رہااثر ؟
جھارکھنڈ اندولنکاری سنگھرش مورچہ کے اراکین نے بوکارو کے چاس جودھاڈیہہ موڑ چوک کو صبح 6 بجے سے دوپہر 12.30 بجے تک جام کر دیا۔ مشتعل افراد نے ڈھول نگاڑے کے ساتھ ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران خوب نعرے بازی کی گئی۔ مورچہ کے ارکان نے ضروری خدمات کے علاوہ چاس میں تمام دکانیں بند کر دیں۔ میڈیکل، دودھ اور پھل سبزیوں کی دکانوں کے علاوہ بیشتر دکانیں دوپہر تک بند رہیں۔ جودھاڈیہ موڈ چوک پر جام کی وجہ سے دھنباد، چندنکیاری اور پرولیا کی اہم سڑکوں پر بھاری گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
پلاموں میں کہاں کہاں سڑک جام؟
مشتعل افراد نے پالامو کے ریڈما چوک پر صبح کچھ دیر کے لیے سڑک بلاک کر دی۔ جس کی وجہ سے گاڑیوں کی شناخت کا عمل کچھ دیر کے لیے رک گیا۔ بعد ازاں پولیس موقع پر پہنچی اور سڑک بلاک کرنے والے لوگوں کو تھانے لے آئی تاہم اگر لاتیہار کی بات کی جائے تو وہاں بند کا کوئی اثر نظر نہیں آیا۔ عام دنوں کی طرح دکانیں اور سڑکیں بھی مصروف تھیں۔ یہی صورتحال گرڈیہ میں بھی دیکھی گئی۔
بند کی وجہ کیا تھی؟
جھارکھنڈ بند کی کال دینے والے لوگوں نے کہا کہ علحدہ ریاست کے قیام میں اہم کردار ادا کرنے والے مشتعل اب بھی احترام اور دیگر مطالبات کو لے کر جدوجہد کر رہے ہیں۔ ریاست میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کا راج ہے۔ کئی بار اعلانات کیے گئے لیکن ان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ انہیں 50,000 روپے ماہانہ پنشن دینے کے ساتھ ساتھ ان کے زیر کفالت افراد کو سرکاری ملازمتوں میں 10 فیصد ریزرویشن کے ساتھ ساتھ طبی، سفری وغیرہ سمیت بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔

آندولنکاریوں نے حق مانگا ہے، حکومت کو سمجھنا چاہئے : پشکر مہتو

رانچی، 11 ستمبر:۔ جھارکھنڈ احتجاجی سنگھرش مورچہ کے زیراہتمام بلایا گیا جھارکھنڈ بند تاریخی طور پر کامیاب رہا، یہ دعویٰ کرتے ہوئے جھارکھنڈ آندولنکاری سنگھرش مورچہ کے بانی اور پرنسپل سکریٹری پشکر مہتو نے کہا کہ اپنی عزت نفس اور جھارکھنڈ کے وجود اور شناخت کی حفاظت کے لیے جھارکھنڈ کے ہزاروں مظاہرین روایتی ہتھیاروں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئے اور جھارکھنڈ کو بند کر دیا۔ انہوں نے مذہب اور جماعت کے جذبات سے بالاتر ہو کر اپنے مضبوط اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے آج فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنے آئینی حقوق کا احترام کریں گے اور پنشن کی رقم 50 ہزار روپے لیں گے۔ اس کے ساتھ ہی، جھارکھنڈ ایک علیحدہ ریاست کی تشکیل کی اقدار کی بنیاد پر اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کے لیے 100 فیصد روزگار اور روزگار کے حقوق کی ضمانت دینے کی کوشش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جھارکھنڈ تحریک کے لیڈر ویر شیبو سورین کی ذہنی حالت کو دیکھ کر مظاہرین کی جسمانی اور ذہنی حالت کو سمجھنا چاہئے اور انہیں مناسب سہولیات اور فوائد فراہم کرنے چاہئیں۔ اس موقع پر سنجو ٹوپو انتھن لکڑا، دنیش مہتو، ذبیلہ انصاری، جویل ترکی، سورج، چندا اورائوں، سورج گپتا، روہت گھوش، سنجو اورائوں، پردیپ کسپوٹا، جوزف منز، برسا بھگت، ساند اورائوں، راج ہیمروم، رام کشن بھگت، جھرگا اورائوں، ساوی دیوی سرسوتی دیوی، پونیا دیوی، شنیچاریہ دیوی، انیتا یورین، گورا اورائوں، گورو شمبھو کمار اور دیگر موجود تھے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.