
اور انہیں دوبارہ میمورنڈم پیش کیا اور کابینہ میں رکھنے کا مطالبہ کیا
جھارکھنڈ انرجی ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ کے اندر آؤٹ سورس ختم کرنے کا فیصلہ جلد کیا جائے گا: وزیر
رانچی: جھارکھنڈ انرجی ڈیولپمنٹ ورکرز یونین کے مرکزی صدر اجے رائے نے ریاستی حکومت کی کابینہ کی میٹنگ سے قبل پروجیکٹ بھون میں ریاستی دیہی ترقی کے وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری سے ملاقات کی اور انہیں دوبارہ میمورنڈم پیش کیا اور کابینہ میں رکھنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر ایم ایل اے اوماشنکر اکیلا اور سابق وزیر محترمہ گیتا شری اوراؤ بھی موجود تھیں۔ اس موقع پر وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری نے کہا کہ کابینہ کی آئندہ میٹنگ میں وہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو اس سے آگاہ کریں گے اور اس پر کارروائی کا مطالبہ کریں گے۔اس موقع پر یونین کے مرکزی صدر اجے رائے نے وزیر کو دوبارہ جانکاری دی کہ کارپوریشن کے اندر 2017 سے آؤٹ سورسنگ نافذ ہے جو اب تک بلا روک ٹوک جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک آؤٹ سورس کمپنیاں 80 کروڑ روپے سے زائد کمیشن لے چکی ہیں اور وہ ملازمین کو بقایا جات میں بھی گھپلے کر رہی ہیں جس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی ضرورت ہے۔
جھارکھنڈ انرجی ڈیولپمنٹ ورکرز یونین کی درج ذیل مانگ ہے
(1) آج آپ کی حکومت نے تکنیکی مہارت نہ ہونے کے باوجود ہوم گارڈ سپاہیوں کو 1100 روپے یومیہ اعزازیہ یقینی بنایا ہے۔جب کہ محکمہ توانائی میں تمام ٹیکنیکل ملازمین ہیں، اس کے باوجود انہیں بہت کم اعزازیہ دیا جا رہا ہے۔ (2) جس طرح آپ نے پاراٹیچرز کو 60 سال کے لیے کنٹریکٹ پر رکھا ہوا ہے اور بحالی میں اسسٹنٹ ٹیچرز کو 50% ترجیح دی جارہی ہے، اسی طرح محکمہ توانائی میں بھی یہ اصول لاگو کیا جائے۔ (3) لیبر ایمپلائمنٹ اسکل ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ، حکومت جھارکھنڈ نے 11 مارچ 2024 کو ایک نئے اصول میں ترمیم کی کہ ایک ماہ میں چار دن آرام کے علاوہ تمام محکموں کو 30 اور 31 دن کے آرام کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے۔ٹھیکیداروں کو موجودہ حکم دیا جائے کہ وہ مذکورہ تاریخ سے جلد از جلد اس اصول پر عمل کریں۔ نیز دیگر کمپنیوں کی طرح انرجی ڈیولپمنٹ کارپوریشن میں ٹھیکیداروں کے ماتحت کام کرنے والے ملازمین کو بھی بونس کی فراہمی کی جائے۔ (4) جھارکھنڈ حکومت نے 2017 سے ہر سال وقتاً فوقتاً اضافہ کی ادائیگی کے احکامات جاری کرنے کے باوجود، آج تک کسی بھی ٹھیکیدار نے مزدوروں کو پورے بقایا جات ادا نہیں کیے۔ اس کے علاوہ دیگر مطالبات شامل ہیں۔
