دہلی حکومت کی عام آدمی پارٹی کی وزیر آتشی سنگھ نے دہلی جل بورڈ میں بی جے پی کے ذریعے توڑ پھوڑ کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے اتوار (16 جون) کو ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جنوبی دہلی کے سابق رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی بی جے پی کے غنڈوں کو لے کر چھترپور کے دہلی جل بورڈ کے دفتر پہنچے اور وہاں جم کر توڑ پھوڑ کی۔ ہم نے اس کی ویڈیو پولیس کو دے دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا ایل جی کے ماتحت آنے والی دہلی پولیس بی جے پی کے سابق ایم پی رمیش بدھوڑی کے خلاف ایف آئی آر درج کرے گی؟
اس ضمن میں دہلی جل بورڈ کے دفتر کے سامنے احتجاج کی بھی تصویر سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دہلی جل بورڈ کے دفتر میں توڑ پھوڑ ہوئی ہے۔ احتجاج کرنے والوں نے جل بورڈ کے دفتر پر پتھراؤ کیا اور یہ سب پولیس کی موجودگی میں ہوا ہے۔ پریس کانفرنس میں عام آدمی پارٹی کی وزیر آتشی سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کی سازش کا دوسرا قدم یہ ہے کہ جتنا بھی پانی دہلی کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ میں جمع ہوتا ہے اتنا پانی پائپ لائن کے ذریعے آگے بھیجا جا تا ہے۔ اب ان پائپ لائنوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے لیڈر کیسے ٹوٹی پائپ لائن کے آگے پہنچتے ہیں اور فوٹو کلک کراتے ہیں۔ کل جنوبی دہلی کو پانی سپلائی کرنے والی پائپ لائن جو سونیا وہار سے جنوبی دہلی کو پانی دیتی ہے، وہ ٹوٹی ہوئی پائی گئی۔
عام آدمی پارٹی کی وزیر نے پریس کانفرنس میں یہ سوال اٹھایا ہے کہ کیا یہ پائپ لائن جان بوجھ کر توڑی گئی؟ کیونکہ یہ خود سے تو ٹوٹی نہیں ہوگی۔ یہ بھی سازش کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی اس وقت شدید گرمی کا سامنا کر رہا ہے۔ اس مشکل وقت میں بھی بی جے پی نے دہلی کے لوگوں کو پریشان کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ بی جے پی دہلی کے لوگوں کے خلاف سازش کر رہی ہے۔ اس سازش کے تین حصے ہیں۔ جس کا پہلا حصہ ہریانہ کی بی جے پی حکومت کو دہلی کے حق کا پانی رکوانا ہے، جس کی وجہ سے وزیرآباد واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پر پانی کا ایک بوند نہیں بچا ہے۔