سماج وادی پارٹی(ایس پی) کےسربراہ اکھلیش یادو نے قنوج لوک سبھا سے رکن پارلیمان منتخب ہونے کے بعد کرہل اسمبلی حلقے کی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے۔
اکھلیش یادو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا’ کہ انہوں نے کرہل اور مین پوری کے کارکنوں سے ملاقات کی ہے اور ان سے کہا ہے کہ چونکہ میں دو سیٹوں سے الیکشن جیتا ہوں اس لئے مجھے ایک سیٹ چھوڑنی پڑرہی ہے۔اس کے ساتھ ہی اکھلیش نے یوپی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ بھی چھوڑ دیا ہے۔اس سے قبل یہ قیاس لگائے جارہے تھے کہ اکھلیش یوپی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہنے کو ہی ترجیح دیں گے۔
ایس پی سربراہ کے ساتھ فیض آباد سے بی جے پی کو شکست دے کر پورے ملک میں سرخیوں میں رہنے والے اودھیش پرساد نے بھی اسمبلی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے۔وہ ملکی پور اسمبلی حلقے سے ایم ایل اے تھے۔اودھیش پرساد نے بی جے پی کے للو سنگھ کو 54 ہزار ووٹوں سے ہرایا ہے وہیں اکھلیش نے بی جےپی کے سبرت پاٹھک کو 1 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے ہرایا ہے۔
اکھلیش یادو کے یوپی اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دینے کے بعد اب یہ سوال ہورہا ہے کہ اب یوپی میں اپوزیشن لیڈر کون ہوگا ایسے میں قیاس لگائے جارہے ہیں کہ اکھلیش کے دہلی جانے کے بعد شیوپال یادو کو ایس پی لیجسلیچر لیڈر بنایا جاسکتا ہے۔کیونکہ شیوپال ہی سب سے سینئر ہیں۔اور اسی لئے ایسا مانا جارہا ہے کہ انہیں ہی اپوزیشن لیڈر بنایا جاسکتا ہے۔