دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سواتی مالیوال معاملے میں ویبھو کمار کی گرفتاری کے خلاف بی جے پی ہیڈکوارٹر کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن پولیس نے راستے میں ہی روک دیا ہے۔ اروند کیجریوال کے اس مارچ کو مہاراشٹر کی پارٹی شیو سینا-یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے حمایت کی ہے۔ سنجے راوت نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت 4 جون کو جانے والی ہے اس کے باوجود اپوزیشن کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔
سنجے راوت نے ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں اروند کیجریوال کی تحریک کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ 4 جون کو حکومت بدلنے جا رہی ہے اس کے باوجود اپوزیشن کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔ یہ صرف دہلی میں ہی نہیں ممبئی میں بھی ہو رہا ہے۔ چوری کی رقم بچانے کے لیے وزیر داخلہ کو خود آنا پڑتا ہے۔ دہلی اور دیگر ریاستوں میں بھی ایسا ہوتا ہے۔ اگرکیجریوال نے ایجی ٹیشن کا اعلان کیا ہے تو ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سنجے راوت نے وارانسی پارلیمانی سیٹ سے وزیر اعظم نریندر مودی کی نامزدگی پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے اسے وزیر اعظم کی ’آخری نامزدگی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب کوئی بڑا لیڈر الوداع کرتا ہے تو بڑی تعداد میں لوگ اس میں شریک ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بار بار اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کا آخری الیکشن ہے۔ یہ ان کا الوداعی دورہ تھا۔ اس بار انہیں وارانسی میں فتح کا جھنڈا لہرانے کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی۔ اب ملک کی سیاست میں نریندر مودی کے نام کا باب ختم ہونے جا رہا ہے۔ بی جے پی اس الیکشن میں 200 کا ہندسہ بھی عبور نہیں کر پائے گی۔