امریکی پارلیمنٹ میں فائر الارم بجنے سے افراتفری، ڈیموکریٹک رکن اسمبلی نے کہا ’غلطی ہوگئی‘
امریکی ایوان نمائندگان کے رکن جمال بومن نے ہفتے کے روز کیپیٹل آفس کی عمارت میں اس وقت فائر الارم بجایا جب ریپبلکن پارٹی کی حکومت کسی معاملے پر ووٹنگ شروع کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ بومن کے اس اقدام کی وجہ سے ان کی مذمت کی گئی۔
ایوان کے اسپیکر کیون میک کارتھی نے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور اس کا موازنہ 6 جنوری 2021 کو کیپیٹل ہل کی عمارت پر ہونے والے حملے سے کیا۔ کیون میکارتھی نے کہا، “یہ انتہائی خراب ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ اگر لوگوں نے اس کیپیٹل میں کچھ غلط کیا ہے تو ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے۔”
میکارتھی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ہاؤس ایتھکس کمیٹی بومن کے اقدامات کو “سنجیدگی سے” دیکھے۔ اس کیس کو سزا کے بغیر نہیں چھوڑنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، “میں اس پر ڈیموکریٹک لیڈر سے بات کرنے جا رہا ہوں۔ لیکن اس کی سزا میں کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے۔ یہ ایک شرمندگی ہے۔”
جیسے ہی معاملہ بڑھتا گیا، امریکی کانگریس مین بومن نے کہا، “میں ذاتی طور پر آج کے واقعات کے گرد پھیلی الجھن کو دور کرنا چاہتا ہوں۔ آج جب میں ووٹ ڈالنے جا رہا تھا تو میں ایک دروازے کے سامنے گیا جو عام طور پر ووٹنگ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ لیکن مجھے نہیں پتہ یہ آج کھلا ہے۔ میں یہ تسلیم کرتے ہوئے شرمندہ ہوں کہ میں نے فائر الارم کو متحرک کیا، غلطی سے یہ سوچ کر دروازہ کھل جائے گا۔ مجھے اس پر افسوس ہے اور اس کی وجہ سے ہونے والی کسی بھی الجھن کے لیے معذرت خواہ ہوں۔ میں اس کے لیے مخلصانہ طور پر معذرت خواہ ہوں۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں ووٹنگ میں کسی بھی طرح تاخیر کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہوں۔