امراوتی: اگلے مہینے ہونے جا رہے اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات سے قبل آندھرا پردیش کی برسراقتدار وائی ایس آر کانگریس پارٹی (وائی ایس آر سی پی) کو جھٹکا دیتے ہوئے قانون ساز کونسل کے رکن شیخ محمد اقبال نے جمعہ کے روز پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔
انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) کے ریٹائرڈ افسر نے وائی ایس آر سی پی کی ابتدائی رکنیت سے استعفی وزیر اعلیٰ اور پارٹی کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی کو بھیج۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر عہدے سے دستبردار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے قانون ساز کونسل کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا۔ ان کی مدت کار مارچ 2027 میں ختم ہونے جا رہی تھی۔
رائل سیما رینج کے سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولیس 2018 میں وائی ایس آر سی پی میں شامل ہوئے تھے۔ انہوں نے ہندوپور اسمبلی حلقہ سے اداکار اور ٹی ڈی پی رہنما بالکرشن کے خلاف وائی ایس آر سی پی امیدوار کے طور پر انتخاب لڑا تھا لیکن ہار گئے تھے۔
وائی ایس آر سی پی نے 2019 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اقبال کو ایم ایل سی مقرر کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ مبینہ طور پر ہندوپور سے پارٹی کے امیدوار کے طور پر وائی ایس آر سی پی کی طرف سے ٹپے گوڑا نارائن دیپیکا کو منتخب کئے جانے سے ناخوش تھے۔
کرنول ضلع سے تعلق رکھنے والے اقبال غیر منقسم آندھرا پردیش میں محکمہ پولیس میں متعدد اہم عہدوں پر فائز رہے۔ انہوں نے 1995 اور 2000 کے درمیان وزیر اعلیٰ کے طور پر چندربابو نائیڈو کی پہلی مدت کار کے دوران این چندرابابو نائیڈو کے چیف سیکورٹی آفیسر کے طور بھی خدمات انجام دی تھیں۔ سال 2018 میں ریٹائرمنٹ کے بعد وہ وائی ایس آر سی پی میں شام ہو گئے۔