
ایک ہفتے کے دوران تشدد کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اداروں میں تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ڈی ڈبلو اردو میں شائع رپورٹس کے مطابق پندرہ سالہ لڑکے کو اسکول کے باہر پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پھر اسے شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر چار اور ساڑھے چار بجے کے درمیان پیش آیا۔
بتایا گیا ہے کہ نوجوان کی موت جمعے کی صبح دل کی دھڑکن بند ہو جانے کی وجہ سے ہوئی۔ تاہم ابھی تک پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق حملہ آور نقاب پوش تھے جن کی ابھی تک شناخت نہیں ہو پائی اور سلسلے میں سی سی ٹی وی فوٹیجز کا سہارا لیا جا رہا ہے۔واضح رہے فرانس میں تعلیمی اداروں میں تشدد کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔
اس سے قبل دو اپریل کو فرانس کے جنوبی شہر مونپیلیے میں ایک 13 سالہ لڑکی کو اس کے اسکول کے باہر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد یہ طالبہ عارضی طور پر کوما میں چلی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق اس حملے میں تین افراد ملوث تھے، جن میں سے ایک نے اپنا اعتراف جرم کر لیا ہے۔
تشدد کے یہ دونوں واقعات ایک ایسے وقت میں رونما ہوئے ہیں، جب فرانس کے متعدد تعلیمی مراکز کو نشانہ بنانے کے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ گزشتہ ماہ یہ دھمکیاں ان اداروں کے پیغام رسانی کے ای این ٹی نامی داخلی نظام کے ذریعے بھیجی گئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ صرف پیرس اور اس کے اطراف کے کم از کم تیس اسکولوں کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔
