نئی دہلی: دہلی کے شراب پالیسی معاملے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ملزم کے کویتا کو عدالت نے 9 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ ای ڈی نے کویتا کی درخواست ضمانت پر اپنا جواب داخل کرنے کے لیے عدالت سے وقت مانگا، جبکہ کویتا کے وکیل نے کہا کہ جب تک ای ڈی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر اپنا جواب داخل کرنے کے لیے وقت چاہتی ہے، کویتا کو عبوری ضمانت دی جانی چاہیے۔ کے کویتا نے اپنے بیٹے کے بورڈ امتحانات کا حوالہ دیتے ہوئے بھی عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ راؤس ایونیو کورٹ اب کے کویتا کی عبوری ضمانت پر یکم اپریل کو سماعت کرے گی۔
وہیں، ای ڈی نے کہا کہ کے کویتا اثر و رسوخ رکھتی ہیں اور گواہوں پر دباؤ ڈال سکتی ہے۔ وہ شواہد کو تباہ کر سکتی ہیں اور جاری تفتیش کو متاثر کر سکتی ہے۔ ای ڈی اس معاملے میں ملزم کے کردار کی مسلسل جانچ کر رہی ہے اور جرم کے ذریعے کمائی گئی آمدنی کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان لوگوں کا سراغ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو اس جرم کی آمدنی سے جڑے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، معاشی جرائم کی تفتیش عام جرائم کی تفتیش سے زیادہ مشکل ہے، کیونکہ جو لوگ معاشی جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں وہ وسائل سے بھرپور اور بااثر ہوتے ہیں، ان کا معاشرے میں بھی گہرا دخل ہوتا ہے۔ اس جرم کی منصوبہ بندی بہت ہوشیاری سے کی گئی ہے۔ اس لیے تحقیقات کو آگے بڑھانا مشکل ہوتا ہے۔
ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ تلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کویتا ‘ساؤتھ گروپ’ کا حصہ تھیں، جس نے 2021-22 کے لیے ایکسائز پالیسی کے تحت شراب کے کاروبار کے لائسنس کے بدلے دہلی کی حکمران عام آدمی پارٹی (عآپ) کو 100 کروڑ روپے کی رشوت دی تھی۔ یہ پالیسی اب منسوخ کر دی گئی ہے۔