انقرہ: مصر کے وزیر خارجہ سمیح شکری نے اس سال 11 مارچ سے شروع ہونے والے رمضان المبارک کے مقدس مہینے سے قبل غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ شکری نے جمعہ کے روز جنوبی ترکی میں انادولو ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “مجھے یقین ہے کہ سبھی اس بات پر متفق ہیں کہ فلسطینیوں کی سلامتی اور اس کی مذہبی نوعیت کے لیے رمضان سے پہلے جنگ بندی ضروری ہے۔‘‘
مصری وزیر نے زور دے کر کہا کہ رمضان کے دوران فوجی کارروائیوں سے نہ صرف غزہ اور مغربی کنارے کے شہری متاثر ہوں گے بلکہ عرب اور مسلم دنیا میں بھی تناؤ کا ماحول پیدا ہوگا۔
شکری نے کہا، ’’ہم اس پر کام کر رہے ہیں اور ہم ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے۔ ہمیں امید ہے کہ دھمکیوں اور دشمنیوں کا خاتمہ ہو جائے گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبے پر بات کرنا مناسب نہیں ہے جس کے تحت اسرائیل کو عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے فوجی آپریشن کرنے کی اجازت دی جائے۔
خیال رہے کہ انطالیہ ڈپلومیسی فورم دنیا بھر کے 147 ممالک کے نمائندوں کی میزبانی کرتا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق اس سال کے فورم میں 19 سربراہان مملکت، 73 وزراء اور 57 بین الاقوامی مندوبین سمیت 4500 کے قریب شرکاء نے شرکت کی۔