الزوائدہ کے علاقے میں بے گھر افراد کے لیے بنائے گئے خیمے پر بھی بمباری
غزہ 05 نومبر (ایجنسی) غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں بے گھر ہونے والے افراد گھروں اور ٹینٹ ہاؤسز پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں آج منگل کو کم از کم 33 فلسطینی ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے۔فلسطینی خبر رساں ادارے وفا نے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر کے مشرق میں واقع التفاح محلے میں اولڈ غزہ سٹریٹ پر ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں چار شہری جاں بحق اور دیگر زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو المعمدانی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ایجنسی کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاہیا میں بے گھر افراد کے ایک مکان کو نشانہ بنانے والی پرتشدد بمباری کے نتیجے میں 20 فلسطینی شہید ہو گئے۔ وسطی علاقے دیر البلح میں بے گھر افراد کے خیمے پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور بچوں سمیت دیگر زخمی ہوگئے۔خبر ایجنسی “وفا” نے کہا ہے کہ الزوائدہ کے علاقے میں بے گھر افراد کے لیے بنائے گئے خیمے پر بمباری کے نتیجے میں چار فلسطینی ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے۔ خان یونس کے مشرق میں علاقے معن میں بے گھر ہونے والے ٹینٹ ہاؤس کو نشانہ بنانے کے بعد ایک بچے سمیت تین فلسطینی مارے گئے۔مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ خان یونس کے مشرق میں واقع عبسان الکبیرہ قصبے میں ایک مکان پر بمباری کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی گاڑیوں سے شدید گولہ باری بھی کی گئی۔پیر کے روز غزہ کی پٹی میں وزارت صحت نے اسرائیلی افواج پر شمالی غزہ کی پٹی میں کام کرنے والے آخری صحت کے ادارے کمال عدوان ہسپتال پر بمباری کا الزام لگایا۔ تل ابیب کی جانب سے انروا کے ساتھ معاہدہ بند کرنے کے فیصلے کے بعد انسانی بحران مزید سنگین ہوگیا ہے۔وزارت نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کمال عدوان ہسپتال کو پرتشدد بمباری اور تباہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس ہسپتال کی تمام سہولیات متاثر ہو رہی ہیں۔ طبی عملے اور مریضوں کو بہت سے زخم آئے ہیں۔ ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے بتایا کہ متعدد کارکن زخمی ہوئے ہیں اور کوئی بھی ہسپتال سے باہر نہیں جا سکا۔