
بلاک کے کئی آنگن باڑی مراکز کی عمارت دبنگوں کے قبضے میں
جدید بھارت نیوز سروس
چترا ،16؍فروری: ضلع کے پرتاپ پور اور کندا بلاک میں برسوں سے تقریباً 22 آنگن واڑی مراکز کرائے کے مکانات میں کام کر رہے ہیں۔ مراکز دو پنچایت بھون میں چلتے ہیں۔کئی آنگن واڑی عمارتوں کی حالت خستہ حالت میں پہنچ چکی ہے اور مراکز میں پڑھنے والے بچے کسی بھی وقت حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں۔کندا بلاک اور پرتاپ پور کا آنگن واڑی دفتر پرتاپ پور میں ہی ہے اور دونوں بلاک اسی بلاک سے چلتے ہیں۔ دونوں بلاکوں میں 144 آنگن واڑی مراکز ہیں، جن میں سے 35 کندا میں ہیں، جن میں سے ایک مرکز کرائے کے مکان میں چل رہا ہے۔ پرتاپ پور بلاک میں 109 مراکز ہیں، جن میں سے 22 آنگن واڑی مراکز کرائے کے مکانوں میں چلتے ہیں جبکہ 2 مرکز پنچایت بھون میں چلتے ہیں، بلاک کے پپرے ہٹ آنگن واڑی مرکز کی عمارت خستہ حال ہے۔ مرکز میں زیر تعلیم بچے کسی بھی وقت حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دوسری طرف ببھنے کے آنگن واڑی مرکز کی عمارت کئی سالوں سے بن کر تیار ہے لیکن عمارت کو اپنی زمین ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک دبنگ نے قبضہ کر لیا ہے۔ ببھنے آنگن واڑی مرکز کی سیویکا سابیا دیوی کے شوہر چل چتر پاسوان نے بتایا کہ ببھنے کا ایک شخص ہے جو غیر قانونی طور پر امین کے طور پر کام کرتا ہے اور امین کا ہی فائدہ اٹھا کر کئی سالوں سے آنگن واڑی مرکز کی عمارت پر اپنی زمین کا دعویٰ کر کے قبضہ کر رکھا ہے۔ اس سلسلے میں بلاک انتظامیہ کو کئی بار مطلع کیا گیا لیکن کسی نے جگہ خالی کرانے کی زحمت نہیں کی۔ اس کے علاوہ بلاک میں کئی آنگن واڑی مرکز کی عمارتیں دبنگوں کے قبضے میں ہیں۔ جس کی وجہ سے عمارت ہونے کے باوجود کرائے کے مکان میں مرکز چل رہا ہے۔ چائلڈ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی سپروائزر ندھی دھان نے بھون ہین مرکز کے سوال پر بتائی اس سلسلے میںضلع کو واقف کرایا گیا ہے۔ لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
