
واشنگٹن،23 مارچ (یواین آئی) امریکہ کی ثالثی میں روس اور یوکرینی وفد کے درمیان سعودی عرب میں متوقع بات چیت کے آغاز سے ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فروری 2022ء سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ٹرمپ نے ہفتے کے روز ایئر فورس ون میں سوار آؤٹ کِک کے بانی کلے ٹریوس کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا “روسی صدر ولادیمیر پوتین کو سوائے ان کے اور کوئی نہیں روک سکتا”۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ میرے صدر رہتے ہوئے پوتین نے کسی ملک پر حملہ نہیں کیا۔ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ انہوں نے کیئف اور ماسکو دونوں کے ساتھ مثبت تعلقات برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے ۔یوکرین کے حوالے سے روسی فریق کے ساتھ عقلی بات چیت کی ہے”۔ انہوں نے کہا کہ میرے پوتین اور ان کے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلینسکی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔دریں اثنا باخبر امریکی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ واشنگٹن 20 اپریل تک روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی پر پہنچنا چاہتا ہے۔بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کچھ وقفوں میں بدل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس نے کسی بھی معاہدے کے لیے کچھ سخت مطالبات رکھے ہیں، جن میں یوکرینی فوج کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنا بھی شامل ہے، جسے کیف نے مسترد کر دیا ہے۔اس کے علاوہ ذرائع نے تصدیق کی کہ امریکی انتظامیہ نے ابھی تک کیئف کو مسلح کرنے پر کسی پابندی پر اتفاق نہیں کیا ہے۔ تاہم “وائٹ ہاؤس نے کسی پابندی سے اتفاق کیے بغیر کیئف پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہتھیاروں کی اہم ترسیل کو عارضی طور پر روک دیا ہے”۔
