کولکاتہ:کولکاتہ میونسپل کارپوریشن کی ماہانہ میٹنگ میں وارڈ ہیلتھ سینٹروں میں جاری ادویات کی کمی اور ان کے ناقص معیار کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔ وارڈ نمبر 22 کی بی جے پی کونسلر، مینا دیوی پروہت نے اجلاس میں بتایا کہ ہفتوں سے ضروری ادویات دستیاب نہیں، جس کی وجہ سے مریض خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا لوگ علاج کی امید میں ہیلتھ سینٹر آتے ہیں، لیکن اکثر دوائی نہ ہونے کے سبب انہیں بغیر ادویات کے واپس جانا پڑتا ہے۔ یہاں تک کہ ملنے والی کچھ دواؤں کا معیار بھی ناقص ہے؛ گولیوں کو ہاتھ لگائیں تو ٹوٹ جاتی ہیں۔اس شکایت کا جواب دیتے ہوئے کولکاتہ کے ڈپٹی میئر اور میئر پریشد (صحت) آتن گھوش نے بتایا کہ مرکزی اسٹور میں ادویات پوری مقدار میں موجود ہیں اور انہی ذخائر سے وارڈز کو باقاعدہ سپلائی بھیجی جاتی ہے۔انہوں نےکہا “قواعد کے مطابق اگر کسی وارڈ میں دوا کم پڑ رہی ہو تو متعلقہ ہیلتھ آفیسر کو برو آفس کو فوراً مطلع کرنا چاہیے۔ لیکن وارڈ نمبر 22 کے ہیلتھ آفیسر نے اس کمی کی اطلاع برو سطح پر نہیں دی۔ اسی وجہ سے اسے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔آتن گھوش نے مزید بتایا کہ معاملہ سامنے آنے کے بعد متعلقہ وارڈ میں فوری طور پر ادویات کی نئی کھیپ بھیج دی گئی ہے۔ اجلاس کے دوران وارڈ نمبر 92 کی بائیں محاذ کی کونسلر مدھوچندا دیب نے بھی اسی نوعیت کی شکایت پیش کی۔ انہوں نے کہا مجھے عوام کی طرف سے شکایت ملی ہے کہ دوائی کھولتے ہی وہ پاؤڈر کی شکل میں نکلتی ہے۔ ایسے مسائل مریضوں کے علاج پر براہِ راست اثر ڈال رہے ہیں۔ ڈپٹی میئر نے یقین دہانی کرائی کہ”ادویات کو مراکز تک بھیجنے سے پہلے تمام ضروری ٹیسٹ کیے جاتے ہیں، اس لیے معیار خراب ہونا نہیں چاہیے۔ اگر کہیں شکایت واقعی درست ثابت ہوتی ہے تو اس کی سختی سے تحقیق کی جائے گی۔اجلاس میں صحت خدمات کی موجودہ صورتِ حال پر سخت تشویش ظاہر کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ وارڈ سطح پر میڈیکل سپلائی کی نگرانی اور طریقہ کار کو سخت کیا جائے گا تاکہ عوام کو بنیادی علاج کی سہولت میں رکاوٹ نہ آئے۔
مرکزِ صحت میں ادویات کی قلت اور ناقص معیار پر ہنگامہ
مقالات ذات صلة
