کمرہٹی،بارانگر میں مشترکہ احتجاجی ریلی، ڈنلوپ کراسنگ پر جلسہ عام
بارک پور: نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) اور ایس آئی آر (شہریت کے عمل) کے خوف سے مبینہ طور پر خودکشی کرنے والے پردیپ کار کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے آج کمرہٹی اور بارانگر اسمبلی حلقوں میں ایک زبردست اور مشترکہ احتجاجی مذمتی ریلی کا اہتمام کیا۔ ٹی ایم سی قیادت نے ایس آئی آر کی وجہ سے ہونے والی اموات اور درست ووٹروں کو حذف نہ کرنے کے معاملے کو سختی سے اٹھایا۔
احتجاجی مارچ دو مختلف مقامات سے شروع ہوا اور بالآخر ڈنلپ کراسنگ پر ایک بڑے جلسے میں اختتام پذیر ہوا۔ بی ٹی روڈ، کمرہٹی پر واقع رتہلا کراسنگ سے ریلی کا آغاز ہوا۔ مارچ کی قیادت کمرہٹی کے ایم ایل اے مدن مترا نے کی۔ ان کے ساتھ گوپال ساہا، تشار چٹرجی، تمام مقامی کونسلر اور ترنمول کانگریس کے کارکنان بھی تھے۔
دوسری ریلی برہارانگر کے بی ٹی روڈ پر واقع پرگتی سنگھا میدان میں شروع ہوئی۔ مارچ کی قیادت بارہ نگر اسمبلی حلقہ کی ایم ایل اے سیانتکا بنرجی نے کی۔ اس ریلی میں انجن پال، اپرنا مولک، دلیپ نارائن باسو، اور رام کرشن پال کے علاوہ برہانگر علاقہ کے تمام کونسلروں اور ترنمول کانگریس کے لیڈروں اور کارکنوں نے شرکت کی۔دونوں احتجاجی مارچ ڈنلپ موڑ پر اختتام پذیر ہوئے، جہاں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
پارتھا بھومک نے مرکزی حکومت پر شہریت ترمیمی قانون کے ذریعے لوگوں میں دہشت پیدا کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (ایس آئی آر) جیسے عمل سے عام لوگوں میں خوف پیدا ہو رہا ہے، جس سے خودکشی ہو رہی ہے۔
پروفیسر سوگتا رائے پردیپ کر کی موت کو “ریاستی جبر” قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت فوری طور پر اس عمل کو روکے تاکہ مزید بے گناہ لوگ خوف نے اپنی جان نہ گنوا بیٹھیں۔
مدن مترا خبردار کیا کہ ترنمول کانگریس اس لڑائی کو سڑکوں پر لے جائے گی اور کسی بھی حالت میں جائز ہندوستانی شہریوں کو ووٹر لسٹ سے خارج نہیں ہونے دے گی۔ ایم ایل اے سیانتیکا بنرجی نے پوری عوامی میٹنگ کو کامیابی کے ساتھ مربوط کیا۔ اس مشترکہ ریلی اور اجتماع نے واضح کردیا کہ ٹی ایم سی آنے والے دنوں میں ایس آئی آر اور شہریت کے مسائل کو ایک بڑا سیاسی ہتھیار بنائے گی۔
