الیکشن کمیشن نےچیف الیکٹورل افسران کی میٹنگ میں یہ اشارہ دیا
جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتہ، 24 اکتوبر: آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل مغربی بنگال سمیت پانچ ریاستوں میں نومبر کے پہلے ہفتے میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کا عمل شروع ہونے والاہے۔ مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے ایک سینئرذریعہ نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جمعرات کو دہلی میں منعقدہ ریاستوں کے چیف الیکٹورل افسران (سی ای او) کی میٹنگ میں اس سلسلے میں اشارہ دیا۔ میٹنگ کی صدارت چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کی جبکہ کمیشن کے دیگر ممبران سکھبیر سنگھ سندھو اور وویک جوشی بھی موجود تھے۔ اگلے سال مغربی بنگال، آسام، تمل ناڈو، پڈوچیری اور کیرالہ میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ کمیشن کی فل بنچ نے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ان پانچ ریاستوں کے سی ای او کے ساتھ الگ الگ میٹنگ کی۔ کمیشن کے ذرائع کے مطابق ایس آئی آر کے عمل میں ان ریاستوں کو خصوصی ترجیح دی جائے گی تاکہ جنوری کے آخر تک تمام کام مکمل ہو سکیں۔ چونکہ ان ریاستوں میں انتخابات اپریل کے آخر تک ہونے والے ہیں، اس لیے کمیشن نے فیلڈ اہلکاروں کی تربیت اور تقرری پر خصوصی زور دیا ہے- ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسرز، الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز (ای آر او)، اسسٹنٹ ای آر او، اور بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او)۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار ایس آئی آر کا عمل مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوگا۔ ووٹر لسٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کے عمل کو مزید شفاف اور آسان بنانے کے لیے نئی موبائل ایپلی کیشنز تیار کی جا رہی ہیں۔ دریں اثنا، مغربی بنگال کے سی ای او نے میٹنگ میں بی ایل او افسران، جو عام طور پر اسکول ٹیچر ہوتے ہیں، کے لیے سیکورٹی خدشات کا اظہار کیا۔ کئی بی ایل اوز نے سیاسی کشیدگی کی وجہ سے فیلڈ میں کام کرنے سے عدم تحفظ کا اظہار کیا ہے۔ کمیشن نے واضح کیا کہ بی ایل او کا کردار گھر گھر جا کر ووٹر لسٹ فارم تقسیم کرنے، ووٹر آئی ڈی جمع کرنے اور ووٹر کی حاضری کی تصدیق تک محدود ہے۔ کمیشن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جعلی ناموں کو ہٹانے کا حتمی فیصلہ ای آر او کرے گا۔ اگر ضروری ہو تو وہ سائٹ پر تحقیقات بھی کر سکتے ہیں۔ اگر کسی سیاسی جماعت کی جانب سے کسی بھی بی ایل او پر دباؤ ڈالا جاتا ہے تو انہیں براہ راست کمیشن کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کمیشن پھر ضرورت کے مطابق پولیس کارروائی شروع کرے گا اور اگر ضروری ہو تو قانون کے مطابق حفاظتی یا قانونی اقدامات کرے گا۔
