ایس آئی آر کے خدشات کے درمیان وزیر اعظم 20 دسمبر کو بنگال کا دورہ کریں گے
کولکاتہ، 4 دسمبر (یو این آئی) مغربی بنگال میں ووٹر لسٹوں کے جاری اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی 20 دسمبر کو ریاست کا دورہ کریں گے۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ذرائع کے مطابق، وزیر اعظم نادیہ ضلع کے راناگھاٹ علاقے میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کریں گے۔ پارٹی قائدین کو توقع ہے کہ وزیر اعظم یہاں خاص طورپرمتوا سماج کے مسائل سے متعلق موضوعات پر بات چیت کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ شمالی 24 پرگنہ کے متوا اکثریتی علاقہ ٹھاکر نگر میں بھی ایک عوامی ریلی منعقد کی جائے گی۔غورطلب ہے کہ وزیر اعظم کے دورہ کا یہ منصوبہ منگل کو ریاستی بی جے پی لیڈروں کے ساتھ ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق متعدد ممبران پارلیمنٹ نے وزیر اعظم کو ایس آئی آر کے عمل کو لے کر متوا برادری کے اندر گردش کر رہے اندیشوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے یہ انتباہ بھی دیا کہ اگر اس عدم اعتماد کو فوری طور پر دور نہیں کیا گیا تو 2026 کے اسمبلی انتخابات میں متوا اکثریت والے حلقوں میں بی جے پی کو سخت چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔پارٹی ذرائع کے مطابق مسٹر مودی نے لیڈروں کو یقین دلایا کہ وہ اپنی رانا گھاٹ ریلی کے دوران اس مسئلہ پر براہ راست بات کریں گے۔ وزیر اعظم پہلے سے بنگالی ہندوؤں میں ایس آئی آر کو لے کر بڑھتی ہوئی بے چینی سے واقف تھے اور انہوں نے منگل کی اس میٹنگ سے پہلے بھی اندرونی طور پر متوا کے علاقے میں ایک میٹنگ کے انعقاد کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا۔میڈیا ذرائع کے مطابق مسٹر مودی نے ممبران پارلیمنٹ کو یاد دلایا کہ ایس آئی آر اور مرکزی حکومت کی فلاحی اسکیموں پر بنگال میں بی جے پی کا رابطہ ناکافی ہے۔ انہوں نے ان سے زمینی اور ‘ڈیجیٹل رسائی، تیز کرنے، گھر گھر جاکر بات چیت کرنے اور ایس آئی آر کی حمایت میں عوامی رائے بنانے کی اپیل کی۔غور طلب ہے کہ بدھ کو دہلی میں ایک اور اہم میٹنگ ہوئی، جہاں مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سویندو ادھیکاری نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ اس بات چیت میں بھی ایس آئی آر کا مسئلہ حاوی رہا۔دریں اثنا، حکمراں ترنمول کانگریس نے بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر خوف و ہراس پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔ ترنمول کانگریس کا دعویٰ ہے کہ بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) پر ضرورت سے زیادہ بوجھ کی وجہ سے کئی خودکشیاں ایس آئی آر سے جڑی تھیں۔پارٹی ذرائع کے مطابق، ترنمول کانگریس کی بی جے پی پراس شدید تنقید کے پس منظر میں، مسٹر مودی نے بنگال بی جے پی کے لیڈروں سے ایس آئی آرکے فوائد کو زیادہ زور وشور سے اجاگر کرنے اورمرکزکی فلاحی اسکیموں کی تشہیر کرنے کے لیے کہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترنمول حکومت کی مبینہ رکاوٹ کی وجہ سے ریاست میں بہت سی اسکیمیں استفادہ کنندگان تک نہیں پہنچ رہی ہیں۔ انہوں نے پورے بنگال میں بوتھ سطح کی تنظیم کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا۔
