ہومWest Bengalمالدہ میں ڈینگو بے قابو، مریضوں کی تعداد 1000 سے تجاوز

مالدہ میں ڈینگو بے قابو، مریضوں کی تعداد 1000 سے تجاوز

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

انتظامیہ نے دی چوکنا رہنے کی ہدایت

جدید بھارت نیوز سروس
مالدہ:مالدہ ضلع میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ 11 مہینوں کے دوران متاثرہ افراد کی تعداد 1,011 تک پہنچ گئی ہے۔ حالانکہ ان میں سے زیادہ تر صحت یاب ہو چکے ہیں، مگر حالات اب بھی تشویشناک ہیں۔ ضلع انتظامیہ کے مطابق کولکاتہ کے بعد مالدہ اس سال ڈینگو سے سب سے زیادہ متاثر ضلعوں میں سے ایک بن گیا ہے۔ذرائع کے مطابق، کالیا چک-2 اور انگلش بازار بلاک میں سب سے زیادہ کیسز درج ہوئے ہیں۔ ان بلاکوں کے بنگیٹولہ اور دودھیا گرام پنچایت علاقوں میں ڈینگو کے پھیلاؤ کی رفتار سب سے زیادہ ہے۔ چیف ہیلتھ آفیسر سدیپتا بھادوری نے بتایا کہ بنگیٹولہ اور ملکی میں اس بار سب سے زیادہ متاثرین پائے گئے ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے تمام بی ڈی اوز کو ڈینگو پر قابو پانے کے لیے محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے اور صفائی مہم کے ساتھ ساتھ مچھر کشی کے اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق، کالیا چک-2 بلاک میں 175، انگلش بازار میں 173، کالیا چک-3 میں 99 اور مانی چک میں 89 مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ رتوا-1، کالیاچک-1، چنچل، گاجول اور ہریش چندر پور کے مختلف علاقوں میں بھی متعدد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، صرف اکتوبر میں 269 نئے کیسز سامنے آئے، جبکہ ستمبر میں 229 اور اگست میں 199 مریض رپورٹ ہوئے تھے۔ نومبر کے آغاز میں بھی اب تک 11 نئے کیسز درج ہو چکے ہیں۔
ادھر، ضلع مجسٹریٹ پریتی گوئل نے ہریش چندر پور کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کر کے ڈینگو کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے بلاک انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ ٹھہرے ہوئے پانی کی صفائی، لاروے کی تلفی اور عوامی بیداری کے کاموں میں کوئی غفلت نہ برتی جائے۔ماہرین کے مطابق، موسم میں نمی اور صفائی کی کمی کی وجہ سے ڈینگو مچھر تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں اور اطراف کے علاقوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں اور بخار کی صورت میں فوراً قریبی ہیلتھ سینٹر سے رجوع کریں۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version