توانائی کی بڑھتی لاگت پر قابو پانے کے لیے کے ایم ڈی اے کا ماحول دوست قدم
کولکاتہ:شہر کے وسط میں واقع، فضا کی تازگی اور قدرتی خوبصورتی کے لیے مشہور رابندر سروبار کو جلد ہی ایک نیا “سبز” تحفہ ملنے والا ہے۔ کے ایم ڈی اے (کلکتہ میٹروپولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی) نے پورے سروبار کے علاقے میں سولر پینل نصب کرنے کی تجویز پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا ہے۔ مقصد ہے ۔ پارک کی روشنی اور دیگر ضروریات کے لیے بجلی کے بھاری اخراجات کو کم کرنا اور ماحول دوست توانائی کو فروغ دینا۔کے ایم ڈی اے کے ایک سینئر افسر کے مطابق، رابندر سروبار میں روشنی کا موجودہ انتظام محکمے کے لیے ایک بڑا خرچ ہے۔ اس لیے شمسی توانائی سے چلنے والی لائٹنگ سسٹم پر کام کرنے کی تجویز تیار کی جا رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس معاملے میں غیر روایتی توانائی محکمہ کے ساتھ ابتدائی میٹنگ ہو چکی ہے، اور اگلے ماہ کے پہلے ہفتے میں محکمہ کے ماہرین سروبار کا معائنہ کریں گے تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ شمسی پینل کہاں اور کس انداز میں نصب کیے جائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ توانائی حاصل کی جا سکے۔رابندر سروبار اپنی گھنی سبز جھاڑیوں اور درختوں کے لیے مشہور ہے۔ 19-2018 کی مردم شماری کے مطابق یہاں تقریباً 9500 درخت موجود ہیں۔ ایک افسر نے بتایا کہ درختوں کی کثافت کے سبب سورج کی روشنی کی سمت اور شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے شمسی پینل کی تنصیب ایک تکنیکی چیلنج ہے۔ اس لیے نیا ماحولیاتی اور شمسی جائزہ کیا جائے گا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ پینلز کو کس مقام پر نصب کیا جائے جہاں سورج کی شعاعیں مؤثر انداز میں پہنچ سکیں۔اہلکار کے مطابق، نئی درختوں کی مردم شماری بھی مجوزہ منصوبے کا حصہ ہوگی کیونکہ 2019 کے بعد آنے والے طوفانوں امفان ،یس وغیرہ نے کئی درختوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ اس مردم شماری سے درختوں کی درست تعداد اور حالت کا علم حاصل ہوگا۔ذرائع کے مطابق، اسی طرز پر سبھاش سروبار میں بھی درختوں کی گنتی کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ شہر کے سبز مقامات کی بحالی کے لیے جامع منصوبہ تیار کیا جا سکے۔صفائی اور تحفظ کے لیے کمپیکٹر اسٹیشن کی تجویزتوانائی منصوبے کے ساتھ ساتھ رابندر سروبار میں ایک کمپیکٹر اسٹیشن لگانے کی تجویز پر بھی بات ہو رہی ہے۔ یہ اسٹیشن پتوں، کوڑے اور تیرتی ہوئی گندگی کو صاف کرنے میں مدد دے گا، جس سے سروبار کی صفائی اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں سہولت ہوگی۔عہدیداروں کے مطابق، تہواروں کی چھٹی ختم ہوتے ہی کمیٹی کی ایک میٹنگ بلا کر منصوبے کو آگے بڑھانے پر فیصلہ کیا جائے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ منصوبہ صحیح طور پر نافذ کیا گیا تو رابندر سروبار نہ صرف کولکاتہ کا سبز دل رہے گا بلکہ توانائی کے لحاظ سے بھی خود کفیل پارک بن جائے گا۔ اس سے نہ صرف بجلی کے اخراجات کم ہوں گے بلکہ شہریوں کو ماحول دوست طرزِ زندگی کی مثال بھی ملے گی۔
