کرشنا نگر:11دسمبر: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعرات کو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ پر زوردار تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک آنکھ میں “دریودھن” اور دوسری میں “دشاسن” دیکھتی ہیں۔ کرشنا نگر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بنرجی نے خبردار کیا کہ اگر اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کے دوران انتخابی فہرستوں سے ایک بھی اہل ووٹر کا نام ہٹا دیا گیا تو وہ دھرنا احتجاج شروع کریں گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا، “ملک کا وزیر داخلہ خطرناک ہے، یہ ان کی آنکھوں میں صاف نظر آتا ہے۔ SIR کو 2026 کے اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ اگر ایک اہل ووٹر کا نام بھی نکال دیا گیا تو میں احتجاج کروں گی۔ مغربی بنگال میں کوئی حراستی مراکز قائم نہیں کیے جائیں گے۔ یہ لوگ ووٹ کے اتنے بھوکے ہیں کہ انتخابات سے صرف دو ماہ قبل ایس آئی آر کر رہے ہیں۔
مزید انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ بنگالی عوام کو بنگلہ دیشی قرار دے کر ہراساں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بنرجی نے کہا، “ہمارے پاس ایک ایسا وزیر داخلہ ہے جو سب بنگالیوں کو بنگلہ دیشی قرار دے کر حراستی مراکز میں بھیجنے کی کوشش کرے گا، لیکن ہم کسی کو بھی مغربی بنگال سے بے دخل نہیں ہونے دیں گے۔ اگر کوئی زبردستی نکالا گیا تو ہم اسے واپس لانے کا راستہ جانتے ہیں۔”
بنرجی نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن ایس آئی آر کے عمل میں بی جے پی سے وابستہ عہدیداروں کو تعینات کر کے انتخابی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ “بی جے پی کے حمایت یافتہ کچھ لوگ دہلی سے بھیجے جا رہے ہیں تاکہ وہ مغربی بنگال کی صورتحال پر نظر رکھیں اور ضلع مجسٹریٹس کے کام کی نگرانی کریں،” انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے خود بھی ابھی تک اپنا گنتی فارم داخل نہیں کیا ہے اور کسی اہل ووٹر کے حق رائے دہی کو چھیننے کی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی۔
ممتا کا دھماکے دار بیان: امیت شاہ ’خطرناک‘، کردار مہابھارت کے!
مقالات ذات صلة
