شمالی بنگال میں سیلابی صورتحال خراب
کولکاتا: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ پڑوسی ملک بھوٹان سے بڑی مقدار میں پانی چھوڑنے کی وجہ سے شمالی بنگال کے مختلف اضلاع میں سیلاب کی صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ انہوں نے اس تباہی کو “انسانی ساختہ” قرار دیا اور کہا کہ جس طرح جنوبی بنگال میں دامودر ویلی کارپوریشن کے ڈیموں سے پانی چھوڑنے سے سیلاب پیدا ہوا، اسی طرح بھوٹان سے پانی چھوڑنے سے بھی شمالی بنگال میں بحران پیدا ہوا۔
وزیر اعلیٰ نے ڈی وی سی پر “بے قابو” پانی چھوڑنے کا الزام لگایا، جس کے نتیجے میں ریاست کے جنوبی حصوں میں ندیاں بہہ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمالی بنگال میں ہفتہ کی رات سے اتوار کی صبح تک 12 گھنٹوں میں 300 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی، اور میتھون و پنچیٹ ڈیموں کو ڈیسلیٹ نہ کرنے کی وجہ سے ان کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی۔
ممتا بنرجی نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے شمالی بنگال کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو واپس لانے کے لیے 45 بسوں کا انتظام کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ڈی وی سی جھارکھنڈ کو سیلاب سے بچانے کے لیے ایسا کر رہا ہے، اور بنگال اس کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔
