ہومWest Bengalہمیں گھر جانے دو! حکیم پور سرحد پر ’ریورس مائیگریشن‘ کی لہر

ہمیں گھر جانے دو! حکیم پور سرحد پر ’ریورس مائیگریشن‘ کی لہر

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

SIRکے خوف سے غیر قانونی بنگلہ دیشی دراندازوں کا بھارت سے بڑے پیمانے پرمائیگریٹ

حکیم پور، شمالی 24 پرگنہ(ایجنسی) : مغربی بنگال کے حکیم پور بی ایس ایف سرحدی چوکی کے قریب تنگ اور کیچڑ بھری پگڈنڈی ان دنوں بھارت میں برسوں سے مقیم غیر قانونی بنگلہ دیشی باشندوں کی واپسی کا راستہ بن چکی ہے۔ ہفتے کی ایک صبح برگد کے درخت تلے چھوٹے تھیلے اٹھائے مرد، عورتیں اور بچے قطار میں کھڑے بی ایس ایف اہلکاروں سے بار بار یہی کہہ رہے تھے: “ہم گھر چلتے ہیں… ہمیں واپس جانے دو۔” سرحدی اہلکاروں اور مقامی باشندوں کے مطابق نومبر کے اوائل سے ایسے افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جو خود اپنے ملک لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور یہ سلسلہ ایک غیر معمولی ریورس مائیگریشن کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ حکام اس بڑھتی ہجرت کو ووٹر لسٹوں کے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) سے جوڑ رہے ہیں، جس میں پرانے دستاویزات کی سخت جانچ کی جا رہی ہے۔ کھلنا کی رہائشی شاہین بی بی، جو کولکاتہ کے نیوٹاؤن میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھیں، اپنے بچے کے ساتھ سڑک کنارے کھڑی تھیں اور کہہ رہی تھیں کہ غربت کی وجہ سے وہ بھارت آئی تھیں، مگر اب پوچھ گچھ کے خوف سے گھر لوٹنے پر مجبور ہیں۔ وہ ماہانہ تقریباً 20 ہزار روپے کماتی تھیں اور اعتراف کرتی ہیں کہ یہاں ٹکنے کے لیے انہوں نے اور کئی دیگر لوگوں نے دلالوں کے ذریعے آدھار، راشن یا ووٹر کارڈ بنوائے تھے۔

نیوٹاؤن، بامنگچھی، براتی، دھولاگوری، گھشوری اور ہوڑہ کے صنعتی علاقوں سے آئے نوجوان بھی اسی خوف میں مبتلا ہیں۔ ایک نوجوان نے بتایا کہ وہ آٹھ سال سے کولکاتہ میں تھا، مگر SIR کے دوران پرانے کاغذ دکھانا ممکن نہ ہونے کے باعث اب رہنا خطرناک ہو گیا ہے. اس لیے پوچھ گچھ سے پہلے ہی واپس جانا بہتر ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سخت ویریفکیشن، دستاویزات کی پڑتال اور ممکنہ پولیس کارروائی نے انہیں ازخود واپسی پر مجبور کر دیا ہے۔ ادھر بی ایس ایف کے مطابق روزانہ 150 سے 200 افراد سرحد پار کرنے کی کوشش میں پکڑے جا رہے ہیں اور بائیو میٹرک تصدیق کے بعد ہی انہیں واپس بھیجا جا رہا ہے۔ ایک افسر کے مطابق ہر شخص کو رضاکارانہ طور پر لوٹنے والا نہیں مانا جا سکتا، اس لیے مکمل جانچ ضروری ہے۔ سرحدی حکام کے مطابق 4 نومبر، یعنی SIR کے آغاز کے دن سے ہی حکیم پور سرحد پر قطاروں میں اچانک اضافہ دیکھا گیا ہے۔بنگال میں ووٹر لسٹ کے خصوصی گہری نظرثانی (SIR) کے عمل کی وجہ سے بھارت-بنگلہ دیش سرحد پر ایک غیر معمولی ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔ غیر قانونی طور پر بھارت میں مقیم بنگلہ دیشی شہری بڑی تعداد میں اپنے ملک واپس لوٹنے لگے ہیں۔سرحدی سیکورٹی فورس (BSF) اور ریاستی پولیس دونوں اس اچانک بڑھی ہوئی سرگرمی سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تعینات ہیں، کیونکہ روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں پکڑے اور واپس بھیجے جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد سیکورٹی ڈھانچے پر بھاری دباؤ ڈال رہی ہے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version