انتخابی فہرست کی بے یقینی نے 58 سالہ شخص کی زندگی چھین لی
جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتہ:مغربی بنگال میں انتخابی فہرستوں کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) مہم لوگوں کے لیے خوف اور بے یقینی کا باعث بنتی جا رہی ہے، اور بدھ کے روز شمالی 24 پرگنہ میں اسی تشویش کے بیچ 58 سالہ سفیکول منڈل کی موت نے ریاست بھر میں سنسنی پھیلا دی۔ سفیکول منڈل جو بدوریا تھانے کے جادورہاٹی پوربا کے رہائشی تھے، اپنے گھر والوں کے مطابق اس وقت ذہنی طور پر بے حد دباؤ میں آ گئے جب SIR کے دوران 2002 کی ووٹر لسٹ چیک کرنے پر انہیں پتہ چلا کہ اگرچہ ان کا نام موجود ہے، لیکن خاندان کے کئی افراد کے نام غائب ہیں جس سے وہ مسلسل خوف اور پریشانی میں مبتلا تھے۔ پولیس کے مطابق اسی ذہنی تناؤ نے انہیں انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کیا اور انہوں نے مبینہ طور پر منگل کو کیڑے مار دوا پی لی جس کے بعد انہیں بے ہوشی کی حالت میں پہلے مقامی اسپتال اور پھر کولکاتہ کے کار میڈیکل کالج ریفر کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ واقعے کے بعد بدوریا کے ایم ایل اے کاجی عبدالرحیم دلو نے گھر پہنچ کر اہلِ خانہ کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ پچھلے چند ہفتوں میں شمالی 24 پرگنہ، مرشد آباد، بیر بھوم اور ندیا سے بھی SIR سے متعلق خوف کی وجہ سے اموات کی کئی خبریں سامنے آئی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ملک کی 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں SIR مہم شروع کی ہے جس کا مقصد گھر گھر جا کر ووٹروں کی تصدیق، جعلی اور مردہ ووٹروں کے ناموں کی حذف شدگی اور نئے اہل ووٹروں کی شمولیت کو یقینی بنانا ہے لیکن بنگال میں اس عمل نے عوام میں گھبراہٹ، بےچینی اور عدم اعتماد کی فضا پیدا کر دی ہے۔
