ہومWest Bengalمیونسپل کارکنوں کے لیے صحت بیمہ کی امید جاگی

میونسپل کارکنوں کے لیے صحت بیمہ کی امید جاگی

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

کولکاتہ:پارٹی وابستگی سے بالاتر ہو کر کولکاتہ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کے لیے ایک جامع صحت اسکیم کا مطالبہ برسوں سے کیا جا رہا تھا، لیکن اب تک یہ صرف ایک خواب ہی بنا ہوا تھا۔ اب اس دیرینہ مطالبے کو عملی شکل دینے کی سمت ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ کولکاتہ کے میئر فرہاد حکیم نے میونسپل کارکنوں کے لیے خصوصی ہیلتھ انشورنس اسکیم متعارف کرانے کی پہل کی ہے۔ بلدیہ ذرائع کے مطابق حالیہ میئر کونسل میٹنگ میں اس مسئلے پر سنجیدہ غور و خوض ہوا ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس سلسلے میں ایک تفصیلی تجویز جلد ہی نبنّا (ریاستی سیکریٹریٹ) کو بھیجی جائے گی۔ مقصد یہ ہے کہ میونسپل ملازمین کو بھی مغربی بنگال ہیلتھ اسکیم (WBHS) یا اس کے مساوی کیش لیس ہیلتھ انشورنس سہولت فراہم کی جا سکے۔ فی الحال کولکاتہ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کو صرف 500 روپے ماہانہ میڈیکل الاؤنس دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک کم لاگت ہیلتھ انشورنس اسکیم موجود ہے، جو سبرت مکھرجی کے دور میں شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت عام علاج کے لیے ایک لاکھ روپے اور کینسر جیسے سنگین امراض کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے تک کی سہولت ہے، مگر یہ اسکیم کیش لیس نہیں بلکہ ری ایمبرسمنٹ پر مبنی ہے، یعنی پہلے خرچ اپنی جیب سے کرنا پڑتا ہے اور بعد میں رقم واپس ملتی ہے۔ اس اسکیم کا پورا مالی بوجھ بلدیہ خود اٹھاتی ہے، ریاستی حکومت اس میں شریک نہیں ہے۔اس کے برعکس ریاستی سرکاری ملازمین کو مغربی بنگال ہیلتھ اسکیم کے تحت پانچ لاکھ روپے تک کی کیش لیس طبی سہولت حاصل ہے، بشرطیکہ وہ 500 روپے ماہانہ میڈیکل الاؤنس سے دستبردار ہو جائیں۔ یہی وجہ ہے کہ میونسپل ملازمین برسوں سے ریاستی ملازمین کے مساوی سہولتوں کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں۔ میئر فرہاد حکیم کی پہل کے تحت جو تجویز تیار کی جا رہی ہے، اس میں موجودہ اور ریٹائرڈ دونوں طرح کے ملازمین کو شامل کرنے کی بات ہے۔ مجوزہ اسکیم کے تحت کیش لیس علاج اور ری ایمبرسمنٹ دونوں کی سہولت دی جا سکتی ہے۔ اگرچہ بیمہ کی حتمی رقم طے نہیں ہوئی، تاہم پانچ لاکھ یا اس سے زیادہ تک کی کوریج پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت سے مالی شراکت (کاسٹ شیئرنگ) کی بھی تجویز رکھی جائے گی۔ نجی بینکوں اور انشورنس کمپنیوں سے بات چیت کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے تاکہ بہتر متبادل سامنے آ سکیں۔کولکاتہ میونسپل کارپوریشن انجینئرس اینڈ الائیڈ سروس ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری مانس سنہا نے کہا کہ یہ مطالبہ تمام میونسپل یونینوں کی مشترکہ میٹنگ میں منظور شدہ ہے اور شوبھن چٹرجی کے دور سے اس پر بات چیت ہوتی آ رہی ہے، مگر اب تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل ملازمین سڑکوں کی تعمیر، کچرا صاف کرنے اور دیگر سخت جسمانی کاموں میں مصروف رہتے ہیں، جس کے باعث ان کی صحت پر منفی اثرات پڑنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ ایسے میں ایک مضبوط ہیلتھ انشورنس اسکیم ان کے لیے نہایت ضروری ہے۔میونسپل افسران کا کہنا ہے کہ انہیں ریاستی سرکاری ملازمین جیسی کئی سہولتیں حاصل نہیں ہیں۔ مثال کے طور پر سرکاری ملازمین کے لیے کیرئیر ایڈوانسمنٹ اسکیم (8-16-25) موجود ہے، جس کے تحت مقررہ مدت میں ترقی نہ ہونے پر پے اسکیل میں اضافہ کیا جاتا ہے، لیکن میونسپل ملازمین اس سہولت سے بھی محروم ہیں۔اب سب کی نظریں ریاستی حکومت کے فیصلے پر ٹکی ہیں۔ اگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے تو کولکاتہ میونسپل کارپوریشن کے ہزاروں موجودہ اور ریٹائرڈ ملازمین کے لیے صحت کے تحفظ کا ایک نیا باب کھل سکتا ہے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version