عوام کو ملیں گی 50 سے 80 فیصد رعایت:ممتا حکومت
جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتہ:وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اقتدار میں آنے کے ایک سال بعد 2012 میں صحت کے شعبے میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے عوام پر مبنی پروجیکٹ شروع کیا، جس نے پورے ملک کو حیران کر دیا۔ اس منصوبے کے تحت، فیئر پرائس ادویات کی دکانیں قائم کی گئیں، جہاں دوائیوں پر 50، 60، 70 فیصد یا اس سے بھی زیادہ رعایت دی جاتی ہے، جس سے غریب، متوسط طبقے اور حتیٰ کہ امیر بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ممتا بنرجی کی حکومت نے اسمبلی انتخابات سے قبل اس 13 سال پرانے پروجیکٹ کو مزید وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔صحت کی سہولیات کو دیہاتوں اور گھروں کے قریب پہنچانے کے لیے موبائل میڈیکل یونٹس بھی متعارف کرائی گئی ہیں۔ ان موبائل اسپتالوں نے لگاتار کیمپ لگا کر دیہی علاقوں میں صحت کی خدمات کو پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اب اسی پروجیکٹ کی طرح دیہی علاقوں میں بھی فیئر پرائس ادویات کی دکانیں کھولی جائیں گی۔صحت کے سکریٹری نارائن سوروپ نگم نے 24 نومبر کو اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست کے تمام بلاک پرائمری ہیلتھ سینٹرز اور دیہی اسپتالوں (RH) میں مناسب قیمت کی ادویات کی دکانیں قائم کی جائیں گی۔ فی الحال، ریاست کے 117 سرکاری اسپتالوں میں ایسی دکانیں کام کر رہی ہیں، جن میں میڈیکل کالجز، ضلع، سب ڈویژن اور ریاستی جنرل اسپتال شامل ہیں۔ ریاست میں کل 345 بلاک پرائمری ہیلتھ سینٹرز اور دیہی اسپتال ہیں، جہاں اب پبلک پرائیویٹ جوائنٹ وینچر کے تحت یہ دکانیں کھولی جائیں گی۔مقامی ضلعی صحت انتظامیہ نے ان دکانوں کے لیے ٹینڈر طلب کر دیے ہیں۔ یہ دکانیں اسپتال کے لحاظ سے 50 سے 80 فیصد تک رعایت پیش کریں گی، اور بعض مواقع پر اس سے بھی زیادہ۔ ہر BPHC یا دیہی اسپتال میں کم از کم 110 مربع فٹ کا کمرہ دکان کے لیے مختص کیا جائے گا۔ ضلع وار چار رکنی ٹینڈر سلیکشن کمیٹی رضامند نجی تنظیموں کا انتخاب کرے گی، جس کے چیئرپرسن کے طور پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نامزد ہوں گے۔ کمیٹی میں چیف ہیلتھ آفیسر، ڈپٹی چیف ہیلتھ آفیسر، سی ایم او ایچ آفس کے اکاؤنٹس آفیسر اور ضلع کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر (ڈرگ کنٹرول) بھی شامل ہوں گے۔سوستھیا بھون نے منصوبہ بنایا ہے کہ مارچ-اپریل تک تمام بلاک پرائمری ہیلتھ سینٹرز اور دیہی اسپتالوں میں یہ دکانیں فعال کر دی جائیں گی، جس سے ریاست کے ہر شہری اور دیہاتی کو سستی دوائیں آسانی سے دستیاب ہوں گی۔
