تنظیم نے اسپیکر سے “سائنسی تحقیق” کی اجازت مانگی
کولکاتہ:مغربی بنگال کی قانون ساز اسمبلی ایک عجیب و غریب بحث کا مرکز بن گئی ہے ۔ موضوع ہے “بھوت”!اتوار کو “Detectives of the Sup ernatural” نامی ایک غیر سرکاری تنظیم نے اسمبلی کے اسپیکر بمان بنرجی کو ای میل کے ذریعے ایک غیر معمولی درخواست بھیجی۔ تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ اسمبلی بلڈنگ کے اندر مافوق الفطرت سرگرمیوں کے آثار پائے جا رہے ہیں، اس لیے وہ عمارت میں داخل ہو کر “سائنسی بنیادوں پر بھوتوں کی موجودگی” کی تحقیق کرنا چاہتے ہیں۔ذرائع کے مطابق، گزشتہ کچھ ہفتوں سے اسمبلی کے احاطے میں تعینات نائٹ سیکورٹی گارڈز نے رات کے وقت غیر معمولی واقعات کی اطلاع دی ہے۔ بعض اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اندر سے عجیب آوازیں سنی ہیں، جبکہ کچھ نے “کسی ان دیکھی موجودگی” کا احساس ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ عام طور پر اسمبلی کے اندر رات کے اوقات میں کوئی موجود نہیں ہوتا، لیکن حفاظتی وجوہات کی بنا پر جب کبھی اہلکار اندر جاتے ہیں تو ایسے پراسرار تجربات سامنے آتے ہیں۔ان ہی خبروں کے بعد “Detectives of the Sup ernatural” کی ٹیم متحرک ہو گئی۔ تنظیم کے رکن دیوراج سانیال نے بتایا کہ ان کی ٹیم مافوق الفطرت سرگرمیوں کا مطالعہ سائنسی انداز میں کرتی ہے، اور وہ اسمبلی بلڈنگ کے اندر جدید آلات کی مدد سے ان رپورٹس کی حقیقت جانچنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اسپیکر سے باقاعدہ اجازت طلب کی ہے تاکہ رات کے وقت ٹیم عمارت کے مختلف حصوں میں سروے اور ویڈیو ریکارڈنگ کر سکے۔فی الحال اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے اس ای میل پر کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔تاہم، معاملہ عوام اور سیاسی حلقوں میں دلچسپی کا باعث بن گیا ہے۔ کچھ لوگ اسے محض وہم یا افواہ قرار دے رہے ہیں، جبکہ دیگر کا کہنا ہے کہ اگر واقعی کوئی غیر معمولی سرگرمی ہو رہی ہے، تو اس کی سائنسی جانچ ہونی ہی چاہیے۔اسمبلی جیسے تاریخی اور قدیم طرزِ تعمیر والے عمارتوں میں اکثر اس طرح کے واقعات کی کہانیاں سننے کو ملتی ہیں، لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ اسپیکر اس “بھوت پریت” تحقیق کی اجازت دیتے ہیں یا نہیں۔
