ریاستی محکمہ تعلیم نے تمام اساتذہ کی تفصیلات اضلاع کو بھیج دیں، عدالت میں نظرثانی کی تیاری شروع
کولکاتہ:دیوالی کی تعطیلات کے بعد ریاست کا معاملہ سپریم کورٹ میں پیش ہوگا، جہاں ملک بھر کے پرائمری اور اپر پرائمری اسکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ کے لیے اہم فیصلہ سنایا جائے گا۔ یہ فیصلہ گزشتہ ستمبر میں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سامنے آیا، جس کے تحت تمام اساتذہ کو TET امتحان پاس کرنا لازمی ہے۔محکمہ تعلیم نے اپنی حالیہ تیاریوں کے تحت ریاست کے تمام اضلاع میں کام کرنے والے اساتذہ کی تفصیلات ارسال کر دی ہیں۔ ایک سروے کے مطابق تقریباً 90,000 اساتذہ نے TET پاس نہیں کیا، اور سپریم کورٹ کے حکم کے بعد انہیں نوکری سے ہاتھ دھونے کا خدشہ ہے۔سپریم کورٹ کے جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی ڈویژن بنچ نے واضح کیا ہے کہ جو اساتذہ TET پاس نہیں کرتے، انہیں اگلے دو سال کے اندر امتحان پاس کرنا ہوگا یا استعفیٰ دے کر ریٹائرمنٹ کے فوائد کے ساتھ اپنی ملازمت ختم کرنی ہوگی۔ البتہ، وہ اساتذہ جو اگلے پانچ سال میں ریٹائر ہو رہے ہیں، ان کے لیے یہ شرط نہیں ہوگی۔پرائمری ایجوکیشن بورڈ کے صدر گوتم پال نے بتایا کہ جب بھی عدالت میں نظرثانی کی درخواست دائر کی جائے گی، محکمہ تعلیم سے تمام دستاویزات مانگی جائیں گی۔ اسی لیے اساتذہ کی فہرست تیار کی جا رہی ہے اور کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ابتدائی اقدامات بھی شروع کر دیے گئے ہیں۔یہ فیصلہ ریاست کے تعلیمی نظام اور لاکھوں اساتذہ کے مستقبل کے لیے سنگین نتائج رکھتا ہے، اور دیوالی کے بعد اس پر سپریم کورٹ میں غور ہوگا۔
