سی بی آئی افسر کی آڈیو وائرل، دہلی میں جاری تحقیقات
جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتہ: سوشل میڈیا پر ایک دھماکہ خیز آڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں سی بی آئی کے دہلی ہیڈکوارٹر میں تعینات ڈی ایس پی رنجیت کمار کی آواز سنی جا سکتی ہے۔ آڈیو میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کس طرح ترنمول کانگریس کے لیڈروں کو فرضی مقدمات میں پھنسانے کی سازش کی گئی۔
آڈیو کے مطابق، ترنمول لیڈروں کو “کسی بھی طریقے سے بدعنوانی میں پھنسانا” تھا، چاہے اس کے لیے فرضی کیس تیار کیے جائیں یا چارج شیٹ میں ان کا نام شامل کیا جائے۔ رنجیت کمار نے بتایا کہ انہیں بار بار اوپر سے دباؤ دیا گیا تاکہ وہ ترنمول لیڈروں کے خلاف فرضی کیسز درج کریں۔رنجیت کمار کا کہنا تھا کہ وہ پہلے کولکاتہ میں ناردا کیس میں پہلے تفتیشی افسر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، اور اس دوران بھی انہیں بار بار دباؤ ڈالا گیا۔ آڈیو میں یہ بھی ذکر ہے کہ بی جے پی کے کچھ رہنماؤں کے اثر و رسوخ کے تحت یہ دباؤ بڑھایا گیا۔ تاہم جب شوبھندو ادھیکاری اور مکل رائے بی جے پی میں شامل ہو گئے، تو انہیں مزید پریشان نہ کرنے کے ہدایات دی گئیں۔
آڈیو کال میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ ناردا کیس میں پیش کیے گئے شواہد میں جعلی پن موجود تھا۔ رنجیت نے بتایا کہ ویڈیو جو شواہد کے طور پر عدالت میں پیش کی گئی، اس وقت اصل فون سروس سینٹر میں تھا، یعنی یہ ویڈیو جعلی طور پر بنائی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق، دباؤ کی وجہ سے رنجیت آخرکار دہلی منتقل ہو گئے تاکہ اس غیر قانونی دباؤ سے بچ سکیں۔ لیکن بی جے پی کیمپ کے اثر کے تحت سی بی آئی افسران کی ایک ٹیم نے پھر اسی طرح کی سازش شروع کر دی ہے۔یہ آڈیو ثبوت ترنمول کانگریس کے دعووں کی تصدیق کرتا ہے کہ پارٹی کے لیڈروں کو جھوٹے الزامات میں پھنسانے کی کوششیں مسلسل کی گئی ہیں۔ 26 ویں اسمبلی انتخابات سے قبل، یہ خطرہ پھر سے بڑھ رہا ہے کہ نئے لیڈروں کو اسی طرح کی سازش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
