پانچ زونوں سے پانچ رتھ! 294 اسمبلی حلقوں تک پہنچنے کا منصوبہ
کولکاتہ:مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی نے تنظیمی سطح پر کمزوریوں دور کرنے کے لیے ایک بڑے پروگرام کی تیاری شروع کر دی ہے۔ پارٹی کے اندر اس بات پر سنجیدہ غور ہو رہا ہے کہ فروری کے وسط سے ریاست بھر میں ’رتھ یاترا‘ نکالی جائے، جس کے ذریعے بوتھ سے منڈل سطح تک تنظیم کو دوبارہ متحرک کیا جائے۔پارٹی کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق بی جے پی نے 2021 کے انتخابات سے پہلے بھی رتھ یاترا کی تھی، اور اب ایک بار پھر اسی طرز پر عوام تک پہنچنے کی حکمتِ عملی بنائی جا رہی ہے۔ کئی علاقوں میں بی جے پی کے کارکن غیر فعال ہیں، اور بوتھ سطح پر پارٹی ڈھانچے میں کمزوریاں صاف نظر آ رہی ہیں۔ اس لیے ریاستی قیادت چاہتی ہے کہ ایک بڑے زمینی مہم کے ذریعے کارکنوں کا حوصلہ بڑھایا جائے اور ووٹر تک براہِ راست پیغام پہنچایا جائے۔تنظیمی ڈھانچے کے مطابق ریاست کو پانچ زونوں میں تقسیم کر کے ہر زون سے ایک رتھ یاترا نکالی جائے گی۔ہوڑہ ،ہگلی،مدنی پور ، رادھا بنگلہ۔ندیا،کولکاتہ، شمالی بنگال ۔ ان پانچ رتھوں کے ذریعے تمام 294 اسمبلی نشستوں تک پہنچنے کا بلاواسطہ منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ ابتدائی تجویز ہے کہ پہلی رتھ یاترا کا افتتاح بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کریں، جبکہ اگلے مرحلے میں امت شاہ اور نریندر مودی حصہ لیں گے۔اگرچہ یہ منصوبہ ابھی مکمل طور پر فائنل نہیں ہوا، لیکن پارٹی کے باخبر حلقے اسے ’’سنجیدہ غور‘‘ کے مرحلے میں بتا رہے ہیں۔ بنگال بی جے پی کی نئی ریاستی کمیٹی کا اعلان اسی ہفتے ہونے کی امید ہے۔ اس کے بعد پہلی اسٹیٹ ایگزیکٹو میٹنگ میں رتھ یاترا پر باضابطہ بحث اور منظوری کا امکان ہے۔دوسری جانب مرکزی وزیر سکانتا مجومدار نے پریس کانفرنس میں شمالی بنگال کے ساتھ ناانصافی کا الزام لگایا۔ ان کے مطابق ریاستی بجٹ کے 3.60 لاکھ کروڑ میں سے صرف 861 کروڑ روپے شمالی بنگال کے لیے مختص کیے گئے، جو کہ کل بجٹ کا محض 0.23 فیصد ہے، جبکہ یہاں کی آبادی 18 فیصد ہے۔ترنمول کانگریس نے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری کنال گھوش نے کہا “بی جے پی نے شمالی بنگال کو بدحالی کی طرف دھکیلا۔ لوگ حقیقت سمجھ چکے ہیں، اسی لیے لیڈران بھی چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ سکانتا بابو مایوسی میں غیر سنجیدہ بیانات دے رہے ہیں۔
