جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتہ : بنگال کی مچھلی اور چاول چین کے تاجروں کی دلچسپی کا مرکز بن گئے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ چین کولکاتہ سے مچھلی اور جھینگے کی برآمدات کو بڑھانے پر توجہ دے رہا ہے۔ پچھلے تین سالوں میں کولکاتہ اور بنگال سے چین کے مختلف شہروں کو مچھلی اور جھینگے کی برآمدات میں مسلسل اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جسے چینی سفارت خانے کے حکام نے بھی تسلیم کیا ہے۔
حال ہی میں کولکاتہ میں چینی سفارت خانے کے حکام نے چھ مختلف چیمبرز آف کامرس کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی، جس میں تجارتی مواقع اور برآمدات کو فروغ دینے پر بات کی گئی۔ چینی قونصل جنرل ڑو وی نے بتایا کہ کولکاتہ سے چین کے تجارتی شہر گوانگ زو کے لیے براہ راست پروازیں شروع کی جا رہی ہیں، جبکہ دہلی سے شنگھائی اور گوانگزو کے لیے پروازیں اگلے نومبر سے چلیں گی۔ اس اقدام سے کولکاتہ اور دیگر ہندوستانی شہروں سے چین تک رسائی اور تجارت آسان ہو جائے گی۔کولکاتہ کے تاجروں نے چینی سفارت خانے کو یقین دلایا کہ وہ چینی کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اوڈیشہ کے تاجروں نے بھی چین کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانات پر مثبت ردعمل ظاہر کیا، اور کہا کہ اگر آسان ویزے اور براہ راست پروازیں دستیاب ہوں تو تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
چینی قونصل جنرل ڑو وی نے بتایا کہ اس سال جنوری سے ستمبر تک ہندوستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تجارت 115.2 بلین ڈالر رہی، جس میں ہر سال تقریباً 10.9 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔ کولکاتہ میں چینی سفارت خانے نے اس دوران 12,717 ویزے جاری کیے ہیں، جو پچھلے سال کی تعداد سے زیادہ ہیں۔
چینی سفارت خانے کے حکام کے مطابق، اگر کوئی ہندوستانی کمپنی چین کو اعلیٰ معیار کی مصنوعات برآمد کرنا چاہتی ہے تو سفارت خانہ اس معاملے میں سہولت فراہم کر سکتا ہے۔ خاص طور پر آم، مچھلی، جھینگے اور کیکڑے چین کے صارفین میں بہت مقبول ہیں۔
مزید برآں، کولکاتہ سے چین کے لیے براہ راست پروازیں شروع ہونے سے نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ چین سے ہندوستان آنے والے سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ متوقع ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
چین کولکاتہ سے مچھلی اور چاول برآمد کرنا چاہتا ہے
مقالات ذات صلة
