وزیراعلی ممتا بنرجی نے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا
جدید بھارت نیوز سروس
آگراپاڑہ : آگرپاڑہ کے مہاجتی نگر علاقے میں پردیپ کار (عمر 57) نامی شخص کی گھر میں لٹکی ہوئی لاش ملنے کے بعد علاقہ میں ہلچل مچ گئی ہے۔ مقتول کے قریب سے ایک ڈائری برآمد ہوئی جس میں مبینہ طور پر این آر سی (NRC) سے متعلق نوٹس تھے اور ڈائری کے نیچے بڑے حروف میں لکھا تھا: “میری موت کا ذمہ دار NRC ہے۔ یہ دعویٰ ذرائع نے کیا ہے۔واقعے کے بعد پولیس نے فوری طور پر تھانہ کھردہ پر اطلاع ملتے ہی مقام پر پہنچ کر لاش برآمد کروا لی اور تفتیش شروع کر دی ہے۔ اہلِ خانہ اور مقامی افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ علاقے کے رہائشی جوئے دیپ بھومک کے بقول، “جب دروازہ توڑا گیا تو وہ گلے میں رسی سے لٹکا ہوا ملا۔ اس کے پاس ایک نوٹ بک پڑی تھی جس میں NRC کے بارے میں مختلف باتیں لکھی تھیں اور نیچے واضح الفاظ میں الزام درج تھا۔
وزیراعلیِٰ مغربی بنگال ممتا بنرجی نے واقعہ پر شدید ردِ عمل ظاہر کیا اور سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ مرکز کو اس “ظالمانہ کھیل” کو فوراً بند کر دینا چاہیے۔ ان کے الفاظ میں، “میں مطالبہ کرتی ہوں کہ اس ظالمانہ کھیل کو ہمیشہ کے لیے بند کیا جائے۔ بنگال کبھی بھی NRC کو منظور نہیں کرے گا۔ ہم کسی کو بھی اپنے لوگوں کی عزت کو چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے۔” ممتا نے مزید کہا کہ برسوں سے، بی جے پی این آر سی کے ذریعے خوف پھیلا کر، جھوٹ پھیلا کر اور لوگوں کو عدم تحفظ میں مبتلا کر کے سیاسی فائدہ اٹھا رہی ہے اور یہ طریقہ ووٹوں کے لیے معصوم شہریوں پر ظلم کا حربہ بن چکا ہے۔ سیاسی حلقوں میں اس واقعے کو اہمیت دی جا رہی ہے اور کچھ حلقے اسے مرکز کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کے طور پر لے رہے ہیں۔ ممتا بنرجی نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ اور ان کی حکومت اپنی عوام کی حفاظت اور عزت کے لیے کھڑی رہے گی اور کسی بھی صورت میں این آر سی کو بنگال میں نافذ ہونے نہیں دیں گے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش جاری ہے اور واقعہ کی اصل وجہ معلوم کرنے کے لیے تمام پہلوؤں کی جانچ کی جا رہی ہے ۔ چاہے وہ ذاتی مسائل ہوں، نفسیاتی حالت، یا بیرونی دباؤ۔ مزید تفصیلات بطورِ تفتیش سامنے آئیں گی اور اہلِ خانہ سے مزید سوالات کیے جا رہے ہیں۔ ڈائری میں این آر سی کا ذکر اور “میری موت کا ذمہ دار NRC ہے” لکھا ہوا تھا۔ممتا بنرجی نے واقعے پر غصہ ظاہر کرتے ہوئے مرکز سے این آر سی سے متعلق پالیسی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے اور گھر والوں سمیت دیگر افراد سے بات چیت جاری ہے۔
