کولکاتہ، 17 نومبر (یو این آئی) مغربی بنگال میں اسکول سروس کمیشن (ایس ایس سی) کا امتحان ایک بار پھر تنازعہ کا شکار ہے، جب کچھ امیدواروں نے 11 ویں اور 12 ویں کلاس کے اساتذہ کی بھرتی کے لیے انٹرویو لسٹ میں سنگین بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔امیدواروں کے ایک گروپ نے پیر کے روز ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی اور دعویٰ کیا کہ ایس ایس سی کی شائع کردہ فہرست میں کئی نااہل امیدواروں کے نام شامل ہیں، جن پر سپریم کورٹ کے رہنما اصولوں کے مطابق غور نہیں ہونا چاہیے تھا۔عرضی گزاروں نے الزام لگایا کہ تحریری امتحان میں مکمل نمبر حاصل کرنے کے باوجود کئی نئے امیدواروں کو انٹرویو کے لیے نہیں بلایا گیا، جبکہ کچھ امیدواروں نے پرائمری اسکولوں میں تدریسی تجربہ دکھا کر اضافی 10 نمبر حاصل کیے۔امیدواروں کے وکیل فردوس شمیم نے دلیل دی کہ جن امیدواروں نے پرائمری اسکولوں میں صرف جز وقتی کام کیا وہ بھی مساوی تجربے کا فائدہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے، جس سے انہیں ناجائز فائدہ ملا۔عرضی گزاروں نے کہا کہ یہ تضاد عملی خامیوں اور جانبداری کو ظاہر کرتا ہے، جس کی وجہ سے انہیں عدالت جانا پڑا، یہ کیس بدھ کو جسٹس امرتا سنہا کی بینچ کے سامنے سماعت کے لیے پیش ہونے کا امکان ہے۔تحریری امتحان میں 60 میں سے 60 نمبر حاصل کرنے والے کئی نئے امیدواروں نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہیں انٹرویو کے لیے نہیں بلایا گیا، جس کی وجہ سے وسیع پیمانے پر ناراضگی دیکھی گئی۔
بنگال ایس ایس سی امتحان میں بے ضابطگیوں پر امیدواروں نے عدالت سے رجوع کیا
مقالات ذات صلة
