کولکاتہ:کولکاتہ میں عالمی فٹ بال اسٹار لیونل میسی کے دورے کے دوران یوا بھارتی کرینگن (سالٹ لیک اسٹیڈیم) میں ہونے والی غیر معمولی بدامنی نے اب قانونی رخ اختیار کر لیا ہے۔ اس واقعے پر شدید عوامی غم و غصے کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ میں مفادِ عامہ کی عرضی دائر کر دی گئی ہے، جس کی جلد سماعت ہونے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو بھی عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔ہفتہ 13 دسمبر کو میسی کے کولکاتہ دورے کے دوران اسٹیڈیم میں بے مثال افراتفری دیکھی گئی۔ شائقین نے ’فٹ بال کنگ‘ کی ایک جھلک پانے کے لیے مہنگے داموں ٹکٹ خریدے، مگر جب میسی میدان میں داخل ہوئے تو وی آئی پیز کے ہجوم نے انہیں اس طرح گھیر لیا کہ عام تماشائیوں کے لیے منظر ہی اوجھل ہو گیا۔ اس صورتحال نے چند ہی لمحوں میں عوامی احتجاج کو بھڑکا دیا، جو دیکھتے ہی دیکھتے ہنگامہ آرائی میں بدل گیا۔
غصے میں آئے شائقین نے اسٹیڈیم کے اندر داخل ہو کر کرسیاں توڑ دیں، پانی کی بوتلیں اچھالیں، بینرز اور پوسٹرز پھاڑ دیے۔ انتظامی ناکامی پر انگلیاں اٹھیں اور ساری ذمہ داری آرگنائزنگ ٹیم پر آن پڑی۔ بتایا گیا کہ اس وقت مرکزی آرگنائزر ستردرو دتہ میسی کے ساتھ حیدرآباد میں ایک اور پروگرام میں شرکت کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔ صورتحال قابو سے باہر ہونے پر پولیس نے پہلے دم دم ایئرپورٹ سے انہیں حراست میں لیا، بعد ازاں سی آئی ایس ایف کی مدد سے باقاعدہ گرفتاری عمل میں آئی۔ ستردرو دتہ اس وقت 14 دن کی پولیس حراست میں ہیں۔اس واقعے پر شہر بھر میں مذمت کی جا رہی ہے اور اب معاملہ عدالت تک پہنچ چکا ہے۔ پیر کو وکیل بلبدل بھٹاچاریہ نے یووا بھارتی ہنگامے کے سلسلے میں کلکتہ ہائی کورٹ میں مفادِ عامہ کی عرضی دائر کی، جس کی اجازت قائم مقام چیف جسٹس سوجوئے پال نے دی۔ منگل کو چیف جسٹس کے ڈویژن بنچ میں اس پر سماعت متوقع ہے۔ادھر، وکیل سبیاساچی چٹرجی نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے ریٹائرڈ جسٹس عاصم کمار رائے کی قیادت میں بنائی گئی ایس آئی ٹی کو چیلنج کرتے ہوئے الگ عرضی دائر کی ہے۔ اس درخواست پر بھی رواں ہفتے قائم مقام چیف جسٹس سوجوئے پال کے ڈویژن بنچ میں سماعت ہونے کے امکانات ہیں۔مزید برآں، عوام کو پہنچنے والے مالی نقصان کو بنیاد بناتے ہوئے وکیل مینک گھوشال نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے تحقیقات کرانے کی درخواست دائر کی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ یووا بھارتی میں ہونے والے نقصان کی مرمت آرگنائزنگ باڈی کے خرچ پر کرائی جائے، تمام ٹکٹوں کی رقم شائقین کو واپس کی جائے اور پورے معاملے کی تحقیقات عدالت کی نگرانی میں ہوں۔ اس مطالبے کے ساتھ ایک علیحدہ مقدمہ بھی درج کیا جا چکا ہے۔ یوں میسی کے دورے کو یادگار بنانے کا خواب انتظامی بدانتظامی کی نذر ہو گیا، اور اب اس پورے معاملے کا فیصلہ عدالت کی دہلیز پر ہونا ہے۔
میسی ایونٹ کی بدنظمی عدالت کی دہلیز پر، یوا بھارتی ہنگامہ معاملے میں ہائی کورٹ کی فوری سماعت متوقع
مقالات ذات صلة
