یہ بنگال کی جیت ہے! بنگلہ دیش بھیجے گئے دیگر خاندانوں کی واپسی کی لڑائی جاری
جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتہ،6دسمبر:سونالی بی بی کی وطن واپسی نے ریاستی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل مچا دی ہے۔ جمعہ کی رات اپنے آٹھ سالہ بیٹے صابر کے ساتھ بنگلہ دیش سے بھارت لوٹنے کے بعد وہ اس وقت مالدہ میڈیکل کالج اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ ان کی صحت کی تفصیلات جاننے اور ان کی جدوجہد سننے کے لیے ترنمول کانگریس کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی چند ہی دنوں میں ان سے ملاقات کرنے والے ہیں۔سونالی کی واپسی کی اطلاع ملتے ہی ابھیشیک بنرجی نے انہیں ’’بنگال کی جیت‘‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست نے دہلی کے ‘‘جاگیردارانہ ظلم’’ کے آگے سر نہیں جھکایا اور وہ تمام بنگالیوں کے لیے لڑتے رہیں گے جنہیں مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر دوسری طرف دھکیل دیا گیا ہے۔ ابھیشیک نے قریبی حلقوں میں واضح الفاظ میں کہا، ‘‘بی جے پی نے اپنی بنگلہ دیش مخالف سیاست کے نام پر کئی بے گناہ بنگالی خاندانوں کو واپس بھجوا دیا۔ سونالی کی واپسی ایک امید ہے، باقی لوگوں کو لانے کی جنگ جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ 26 جون کو دہلی پولیس نے سونالی سمیت دو خاندانوں کے چھ افراد کو شہریت سے متعلق دستاویزات کی پوری طرح جانچ کیے بغیر بنگلہ دیش بھیج دیا تھا۔ اس عمل نے ریاستی سطح پر شدید غم و غصہ پیدا کیا۔ طویل قانونی جدوجہد کے بعد حاملہ سونالی بالآخر گزشتہ رات بھارت لوٹ آئیں۔ شام تقریباً 7 بجے بی جی بی نے انہیں مہدی پور سرحد پر بی ایس ایف کے حوالے کیا، جہاں ضروری کارروائی کے بعد انہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔اب سوال یہ ہے کہ وہ باقی چار افراد کہاں ہیں جنہیں سونالی کے ساتھ زبردستی دوسری طرف بھیج دیا گیا تھا؟ ابھیشیک بنرجی نے یقین دلایا کہ ان کی بازیابی کے لیے بھی تحریک اور جدوجہد پوری شدت سے جاری رہے گی۔سونالی کی واپسی نہ صرف ایک خاندان کی راحت ہے بلکہ بنگال کی سیاسی فضا میں ایک اہم موڑ بھی بن چکی ہے، جس کے اثرات آنے والے دنوں میں مزید نمایاں ہونے کی امید ہے۔
