بزرگ جوڑے کو ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر رکھا خوف میں!
کولکاتہ: جدید ٹیکنالوجی کے زمانے میں جہاں ڈیجیٹل سہولتیں زندگی کو آسان بنا رہی ہیں، وہیں سائبر جرائم بھی نئی شکلوں میں سامنے آ رہے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ بہالا کے پارناشری علاقے سے سامنے آیا ہے، جہاں ایک بزرگ تاجر اور ان کی اہلیہ ایک سنجیدہ سائبر فراڈ کا شکار ہو گئے۔ دھوکہ بازوں نے خود کو سی بی آئی، ای ڈی اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کے افسر ظاہر کر کے ان سے 3 کروڑ روپے سے زائد کی رقم اینٹھ لی۔
پولیس کے مطابق، یہ پورا کھیل دو ہفتوں تک چلا ۔جوڑے کو مسلسل ذہنی دباؤ میں رکھا گیا، حتیٰ کہ انہیں اپنے ہی گھر میں “ڈیجیٹل گرفتاری” کی حالت میں رکھا گیا۔ 5 اکتوبر کو شوہر کو ایک فون کال موصول ہوئی۔ کال کرنے والے نے خود کو ایک معروف کورئیر کمپنی کا نمائندہ بتایا اور الزام لگایا کہ ان کے نام سے ایک پارسل ضبط ہوا ہے جس میں نشہ آور اشیاء پائی گئی ہیں۔
پھر، ویڈیو کال پر ایک شخص نمودار ہوا جس نے خود کو سی بی آئی افسر امیت کمار کے طور پر متعارف کرایا۔ اس نے ایک جعلی شناختی کارڈ دکھایا اور کہا کہ وہ انہیں گرفتار کرنے جا رہا ہے۔ خوف زدہ جوڑے نے جیسے ہی وضاحت دینے کی کوشش کی، دھوکہ باز نے کہا کہ معاملہ “بہت حساس” ہے، اور ان کے مالی معاملات کی “تصدیق” ضروری ہے۔
جوڑے کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے لیپ ٹاپ اور موبائل فون کے کیمرے آن رکھیں تاکہ ان کی “آن لائن نگرانی” ہو سکے۔ تھوڑی دیر بعد ویڈیو کال میں مزید دو افراد شامل ہوئے، جنہوں نے خود کو آئی پی ایس افسران اور سائبر کرائم و فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان ظاہر کیا۔ ان تینوں نے مل کر ایک فرضی انویسٹی گیشن ڈرامہ تیار کیا ، جس میں سی بی آئی، ای ڈی، آر بی آئی اور سپریم کورٹ کے جعلی لیٹر ہیڈ، لوگو اور دستخطوں والے کاغذ دکھائے گئے۔اس “سرکاری کارروائی” کے نام پر جوڑے کو یقین دلایا گیا کہ اگر وہ فوری طور پر اپنی رقم “تصدیق کے لیے” منتقل نہیں کریں گے تو ان کے خلاف منی لانڈرنگ اور ڈرگ اسمگلنگ جیسے سنگین الزامات لگ سکتے ہیں۔ دہشت اور خوف کے عالم میں بزرگ تاجر اور ان کی اہلیہ نے مختلف بینک کھاتوں میں ₹3 کروڑ سے زیادہ رقم ٹرانسفر کر دی۔ دھوکہ باز مسلسل 20 گھنٹے تک ویڈیو کال پر ان سے رابطے میں رہے تاکہ وہ کسی سے بات نہ کر سکیں یا مدد نہ مانگ سکیں۔
بالآخر 18 اکتوبر کو جب جوڑے کو شبہ ہوا کہ یہ سب ایک بڑی سازش تھی، انہوں نے کولکاتہ پولیس کے سائبر کرائم اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کرائی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے کچھ بینک کھاتوں میں رقم کی منتقلی کو روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ذرائع کے مطابق، پولیس نے بی این ایس (بھارت نیا سمنیتہ) کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھوکہ بازوں نے پیشہ ورانہ طریقے سے بنے جعلی ویڈیو کال اسٹوڈیوز، جعلی ای میلز، اور قانونی دستاویزات کا استعمال کیا جس سے بظاہر سب کچھ سرکاری کارروائی جیسا معلوم ہوتا تھا۔
کولکاتہ پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو کسی بھی سرکاری ایجنسی کے نام پر فون یا ویڈیو کال آئے، تو اپنی نجی معلومات یا بینک تفصیلات بالکل شیئر نہ کریں۔ کسی بھی شبہ کی صورت میں فوری طور پر سائبر سیل (1930) یا نزدیکی تھانے سے رابطہ کریں۔
