نئی دہلی: ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے معطل کر دیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ڈیرک نے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالا ہے۔ جس کے بعد ہنگامہ بڑھ گیا۔ ‘آمریت نہیں چلے گی’ کے نعرے لگائے گئے اور راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
راجیہ سبھا ایم پی ڈیرک اوبرائن اور کئی دیگر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی سکیورٹی پر جمعرات کو بحث کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اپوزیشن کے 28 ارکان نے پارلیمنٹ کی سکیورٹی سے متعلق امور پر بحث کے لیے نوٹس دیے تھے تاہم چیئرمین نے قواعد کا حوالہ دیتے ہوئے اجازت نہیں دی۔
اس کے بعد اپوزیشن ارکان اسمبلی اسپیکر کی نشست کے بالکل سامنے ویل میں آ گئے اور نعرے بازی شروع کر دی۔ چیئرمین نے نعرے لگانے والے ارکان اسمبلی کو اپنی نشستوں پر واپس آنے کو کہا لیکن مخالفت کا اظہار کرنے والے ارکان اسمبلی نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔ کانگریس، ترنمول کانگریس، آر جے ڈی، جے ڈی یوعآپ سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ کی سکیورٹی کے مسئلہ پر بحث کے مطالبہ پر نعرے لگاتے رہے۔
چیئرمین نے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن کو، جو پوڈیم کے بالکل سامنے نعرے لگا رہے تھے، کو فوراً ایوان سے نکل جانے کا حکم دیا۔ چیئرمین نے کہا کہ ڈیرک کو ایوان سے نکلنے کا حکم دینے کے باوجود وہ ایوان میں موجود رہے اور مسلسل کارروائی میں خلل ڈال رہے ہیں۔ جس کے بعد چیئرمین نے ڈیرک اوبرائن کے خلاف رول 256 کے تحت کارروائی کر دی۔
دریں اثنا، راجیہ سبھا میں قائد ایوان اور مرکزی وزیر پیوش گوئل نے بھی قاعدہ 256 کے تحت ڈیرک کے خلاف کارروائی کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس کے بعد ڈیرک کو باقی ماندہ سرمائی اجلاس معطل کر دیا۔
ڈیرک کی معطلی کے بعد ایوان میں ہنگامہ آرائی مزید بڑھ گئی۔ اپوزیشن ارکان نے ‘آمریت نہیں چلے گی، نہیں چلے گی’ اور ‘پارلیمنٹ کی سلامتی پر بحث کریں’ جیسے نعرے لگانے شروع کر دیئے۔ ہنگامہ آرائی بڑھنے پر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ یہ مسئلہ 13 دسمبر کو دو افراد کے لوک سبھا میں داخل ہونے کے بعد پیدا ہوا تھا۔ لوک سبھا میں بدھ کو دو نوجوان سامعین گیلری سے چھلانگ لگا کر ایوان میں داخل ہوئے تھے۔ ان نوجوانوں نے لوک سبھا میں ارکان پارلیمنٹ کے درمیان رنگین پٹاخوں سے دھواں پھیلا دیا تھا، جس کی وجہ سے ایوان میں پیلا دھواں چھا گیا اور سنسنی پھیل گئی تھی۔