سپریم کورٹ نے دلّی ایکسائز گھپلے کے سلسلے میں عام آدمی پارٹی کے رہنما اور دلّی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے۔
جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس ایس وی این بھٹی پر مشتمل ایک بینچ نے آج یہ حکم سنایا، عدالت نے 17 اکتوبر کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ جناب سسودیا کو CBI نے گھپلے میں اُن کے مبینہ رول کیلئے 26 فروری کو گرفتار کیا تھا۔
تب سے وہ تحویل میں ہیں۔ ED نے 9 مارچ کو تہاڑ جیل میں ان سے پوچھ تاچھ کے بعد CBI کی دائر کردہ FIR کی بنیاد پر کالے دھن کو جائز بنائے جانے کے ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ جناب سسودیا نے 28 فروری کو دلّی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
دلّی ہائیکورٹ نے CBI کیس میں 30 مئی کو اُنھیں یہ کہتے ہوئے ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا کہ چونکہ وہ نائب وزیر اعلیٰ اور ایکسائز کے وزیر رہ چکے ہیں لہٰذا وہ اثر ورسوخ والے شخص ہیں جو گواہوں پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
3 جولائی کو ہائیکورٹ نے دلّی سرکار کی ایکسائز پالیسی سے وابستہ کالے دھن کو جائز بنائے جانے کے معاملے میں انھیں ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا اور یہ کہا تھا کہ اُن پر لگائے گئے الزامات انتہائی سنگین نوعیت کے ہیں۔
دلّی سرکار نے 17 نومبر 2021 کو مذکورہ پالیسی کو نافذ کیا تھا لیکن بدعنوانی کے الزامات کے بعد ستمبر 2022 کے اواخر میں اِسے منسوخ کردیا تھا۔x