
وزیراعظم مودی کی قبرص کے صدر اور ہندوستان کے کاروباری رہنماؤں سے بات چیت
لیما سول( قبرص)،16؍ جون( ایم این این): وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے قبرص کے صدر جناب نکوس کرسٹو ڈولیڈیس کے ساتھ نے آج لیما سول میں قبرص اور ہندوستان کے کاروباری رہنماؤں کے ساتھ ایک گول میز کانفرنس کی قیادت کی۔ اس گول میز کانفرنس میں بینکنگ، مالیاتی اداروں، مینوفیکچرنگ، دفاع، لاجسٹکس، میری ٹائم، شپنگ، ٹیکنالوجی، جدت، ڈجیٹل ٹیکنالوجیز، اے آئی ، آئی ٹی خدمات، سیاحت اور نقل و حمل جیسے مختلف شعبوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔گزشتہ 11 برسوں میں ہندوستان کی تیز رفتار اقتصادی تبدیلی کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان، اگلی نسل کی اصلاحات، پالیسی کی پیش گوئی، مستحکم سیاست اور کاروبار کرنے میں آسانی کے ذریعہ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بن گیا ہے۔ جدت طرازی، ڈجیٹل انقلاب، اسٹارٹ اپس اور مستقبل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو دی جانے والی ترجیحات پر زور دیتے ہوئے انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت اور چند برسوں میں تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی پوزیشن میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی شہری ہوا بازی، بندرگاہ، جہاز سازی، ڈجیٹل ادائیگیوں اور سبز ترقی کے شعبوں میں مسلسل ترقی نے قبرص کی کمپنیوں کے لیے ہندوستان کے ساتھ شراکت کے بے شمار مواقع کھولے ہیں۔
انہوں نے ہندوستان کے ہنر مند صلاحیت اور اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم کی طاقتوں کو مزید اجاگر کیا اور مینوفیکچرنگ، اے آئی، کوانٹم، سیمی کنڈکٹر اور اور معدنیات کو ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں تعاون کرنے والے نئے اور ابھرتے ہوئے شعبوں کے طور پر اجاگر کیا۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ کہ قبرص ہندوستان کے لیے ایک اہم اقتصادی شراکت دار ہے، خاص طور پر براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے شعبے میں اور ہندوستانی معیشت میں نئیسرمایہ کاری کے لیے قبرص میں گہری دلچسپی کا خیرمقدم کیا۔ مالیاتی خدمات کے شعبے میں کاروباری مشغولیت کے امکانات کو اجاگر کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے این ایس سی –انٹر نیشنل ایکسچینج گفٹ سٹی، گجرات اور قبرص اسٹاک ایکسچینج کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔ این آئی پی ایل (این پی سی آئی – انٹر نیشنل پیمنٹس لمٹیڈ) اور یورو بینک سائپرس نے دونوں ممالک کے درمیان سرحد پار ادائیگیوں کے لیے یو پی آئی متعارف کرانے پر ایک سمجھوتہ کیا جس سے سیاحوں اور کاروباروں کو فائدہ پہنچے گا۔ وزیر اعظم جناب مودی نے انڈیا – یونان – قبرص ( آئی جی سی) بزنس اینڈ انویسٹمنٹ کونسل کے آغاز کا بھی خیر مقدم کیا، جو جہاز رانی، لاجسٹکس، قابل تجدید توانائی، شہری ہوا بازی اور ڈجیٹل خدمات جیسے شعبوں میں سہ فریقی تعاون کو فروغ دے گا۔ وزیر اعظم نے اس حقیقت کا خیرمقدم کیا کہ بہت سی ہندوستانی کمپنیاں قبرص کو یوروپ کے لیے ایک گیٹ وے اور آئی ٹی خدمات، مالیاتی انتظام اور سیاحت کے مرکز کے طور پر دیکھتی ہیں۔جیسا کہ قبرص آئندہ برس یوروپی یونین کونسل کی صدارت سنبھالنے کی تیاری کر رہا ہے، دونوں رہنماؤں نے ہندوستان- یوروپی یونین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مضبوط کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سال کے آخر تک ہندوستان-یوروپی یونین کے آزاد تجارتی معاہدے کو ختم کرنے کے بارے میں امید ظاہر کی جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کو بھی بڑا فروغ ملے گا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کاروباری گول میز کانفرنس نے عملی تجاویز دی ہیں جو کہ ایک منظم اقتصادی روڈ میپ کی بنیاد بنیں گی، جو تجارت، اختراعات اور اسٹریٹجک شعبوں میں طویل مدتی تعاون کو یقینی بنائے گی۔مشترکہ خواہشات اور مستقبل پر مرکوز نقطہ نظر کے ساتھ ہندوستان اور قبرص متحرک اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کے لیے تیار ہیں۔
قبرص کے صدرناب نکوس کرسٹو ڈولیڈیس نے آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو قبرص کے اعزاز “گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف میکاریوس III‘ سے نوازا ۔1.4 بلین ہندوستانیوں کی جانب سے اعزاز کو قبول کرتے ہوئے وزیر اعظم نے صدر جمہوریہ، حکومت اور قبرص کے عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یہ ایوارڈ ہندوستان اور قبرص کے درمیان دیرینہ گرمجوشی کے رشتوں کو وقف کیا جو مشترکہ اقدار اور باہمی اعتماد پر استوار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایوارڈ ہندوستان کے پرانے فلسفے “واسودھائیوا کٹمبکم” یا “دنیا ایک خاندان ہے” کا اعتراف ہے جو عالمی امن اور ترقی کے لیے اس کے وژن کی رہنمائی کرتا ہے۔وزیر اعظم نے ہندوستان اور قبرص کے درمیان شراکت کو مضبوط اور متنوع بنانے کے نئے عہد کے طور پر اس اعزاز کو قبول کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ایوارڈ دونوں ممالک کے امن، سلامتی، خودمختاری، علاقائی سالمیت اور خوشحالی کے لیے غیر متزلزل عزم کی علامت ہے۔
